اسلام آباد(آن لائن) اپوزیشن کی پارلیمانی کمیٹی چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد کے دوران بغاوت کرنے والے سینیٹرز کی نشاندہی کرنے میں ناکام ہو گئی ہے اور کمیٹی کے ممبران نے متعلقہ سینیٹرز کے نام پبلک کرنے پر مزید بغاوت کا عندیہ دیتے ہوئے اپنے پارٹی لیڈروں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اس کام سے باز رہیں ورنہ پارٹیوں میں ٹوٹ پھوٹ کا نظام ہو جائے گی،
مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی نے حکومت کو ووٹ دینے اور اپنی پارٹی سے بغاوت کرنے والے سینیٹروں کی نشاندہی کیلئے کمیٹی تشکیل دی تھی جو تاحال اپنا کام شروع ہی نہیں کر سکی اور کمیٹی کا کام سرد مری کا شکار ہو چکا ہے، ذرائع نے بتایا ہے کہ کمیٹی نے باغی سینیٹروں کے نام صیغہ راز میں رکھنے کا خفیہ مشورہ پارٹی رہنماؤں کو دیا ہے، کیونکہ کمیٹی کسی بھی سینیٹر کی نشاندہی کے ٹھوس ثبوت اکٹھے کرکے کی صلاحیت ہی نہیں رکھتی، کمیٹی کے باضابطہ اجلاس بھی نہیں ہو رہے ہیں اور نہ کسی سینیٹرز کو کمیٹی نے طلب کیا ہے جبکہ کمیٹی نے تشکیل پانے کے بعد ابھی تک باضابطہ کاروائی بھی شروع نہیں کی ہے،کمیٹی کے ممبران نے اپنی ذمہ داری بارے کشمکش کا شکار ہیں اور کسی بھی سینیٹر کی نشاندہی کیلئے ٹھوس ثبوت اکٹھے کرنے کا ان کے پاس کوئی لائحہ عمل بھی نہیں ہے، اپوزیشن کو ایک ماہر قانون اور ماہر فرانزک نے مشورہ دیا ہے کہ وہ اس کام سے باز رہیں کیونکہ کسی سینیٹر کو مجرم قرار دینے کیلئے کوئی ٹھوس ثبوت لانا ضروری ہے لیکن اپوزیشن ایسے ثبوت اکٹھے کرنے کی صلاحیت ہی نہیں رکھتی ایسے حالات میں باغی سینیٹروں کی نشاندہی کیلئے قائمہ کمیٹی کو جلد ختم کئے جانے کا بھی امکان ہے۔