جمعرات‬‮ ، 13 فروری‬‮ 2025 

جولائی کے مہینے میں محکمہ ریلوے کو مختلف وجوہات کی بناء پر 20کروڑ روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا،مسافر بھی خوار

datetime 23  اگست‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)جولائی کے مہینے میں محکمہ ریلوے کو مختلف وجوہات کی بناء پر 20کروڑ روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جولائی میں ٹرینوں کی منسوخی، بھاری ریفنڈ اور سٹاف کے آپریشنل الاؤنسز کے باعث ریلوے کو 20کروڑروپے کا نقصان ہوا۔

ریلوے سسٹم کے مطابق 138اپ اینڈ ڈاؤن مسافر ٹرینیں ایک ماہ کے دوران پینسٹھ ہزار گھنٹوں میں سفر مکمل کرتی ہیں مگر یہ 70 ہزار گھنٹوں میں طے ہوا، کنکٹنگ ریکس لنک کے ذریعے 1455گھنٹے ضائع ہوئے۔یکم جولائی سے دس اگست تک مال بردار گاڑیوں کی بروقت آمد ورفت کی شرح 11سے 13فیصد رہی، ٹرینوں کی مجموعی باقاعدگی بھی 45سے 50فیصد ریکارڈ کی گی۔سگنل اور انجنوں کی خرابی، بارشوں اور دیگر وجوہات کی بنا ء پر مسافر ٹرینیں پانچ ہزار چھ گھنٹے تاخیر کا شکار ہوئی ہیں، ٹرینیں پانچ ہزار گھنٹے زیادہ چلنے سے فیول بھی زیادہ ضائع ہوا۔ ریل گاڑیوں کے متاثرہ شیڈول پر مسافر بھی انتظار کی اذیت سے دوچار رہے۔مجموعی طور پر موسم کی خرابی سے ٹرینوں کے سات سو انسٹھ گھنٹے،کمپیوٹر بیسڈ انٹر لاکنگ سگنل سسٹم میں خلل سے پانچ سو انیس گھنٹے ضائع ہوئے، ٹریک پر فنی رکاوٹوں سے تین سو تراسی گھنٹے،دوران سفر کوچوں کی خرابی سے دوسو تینتالیس گھنٹے تاخیر ہوئی۔ جولائی کے مہینے میں محکمہ ریلوے کو مختلف وجوہات کی بناء پر 20کروڑ روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جولائی میں ٹرینوں کی منسوخی، بھاری ریفنڈ اور سٹاف کے آپریشنل الاؤنسز کے باعث ریلوے کو 20کروڑروپے کا نقصان ہوا۔ریلوے سسٹم کے مطابق 138اپ اینڈ ڈاؤن مسافر ٹرینیں ایک ماہ کے دوران پینسٹھ ہزار گھنٹوں میں سفر مکمل کرتی ہیں مگر یہ 70 ہزار گھنٹوں میں طے ہوا، کنکٹنگ ریکس لنک کے ذریعے 1455گھنٹے ضائع ہوئے۔

موضوعات:



کالم



بے ایمان لوگ


جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…