کراچی (این این آئی) کے الیکٹرک نے بارشوں میں شہریوں کو موت کے منہ میں دھکیلنے میں اہم کردار ادا کیا۔ کراچی میں شدید بارشوں کے دوران دو درجن کے قریب ہونے والی اموات میں کے الیکٹرک کی بہت بڑی غفلت سامنے آگئی۔ کے الیکٹرک نے لاکھوں روپے بچانے کی خاطر
شہریوں کی زندگی کو دائو پر لگادیا۔ تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کی جانب سے چند سال پہلے بجلی چوری روکنے کے نام پر کراچی میں تانبے اور سلور کی تاریں ہٹا کر ان کی جگہ نئے کھمبوں پر نئے کیبل وائر ڈالے گئے۔ کراچی کے اکثریت علاقوں میں کیبل وائر ڈالے جانے کے موقع پر کے الیکٹرک نے اپنے لاکھوں روپے بچانے کے لئے کیبل وائر کے ساتھ ارتھ وائر نہیں ڈالا گیا۔ تکنیکی ماہرین کے مطابق اگر کے الیکٹرک بجلی کے پولوں پر کیبل وائر کے ساتھ ارتھ وائر بھی ڈالتی تو کرنٹ لگنے کی صورت میں جانی نقصان سے بچا جاسکتا تھا کیونکہ فیز کے ساتھ ارتھ کی موجودگی میں ارتھ کسی بھی جاندار یا انسانی جان کو کرنٹ لگنے کی صورت میں فوری الگ کردیتا ہے اور کرنٹ (فیز) سے انسانوں پر ہونے والے نقصانات کو کم کرتا ہے۔ شہریوں کا بھی کہنا ہے کہ اگر کے الیکٹرک کیبل وائر میں فیز کے ساتھ ساتھ ارتھ وائر بھی ڈال دیتی تو انسانی جانوں کے ضیاع کو کم سے کم کیا جاسکتا تھا۔ کے الیکٹرک کی غفلت سے انسانی جانوں کے نقصان پر شہریوں کا سخت ردعمل سامنے آرہا ہے۔