اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئےسینئر صحافی حامد میر نے ڈیلی میل کی خبر شہبازشریف اورانکے داماد کی منی لانڈرنگ اور خردبرد کے بارے میں پنجاب حکومت کے ترجمان شہباز گل سے سوال کیا فرض کریں اگر یہ خبر درست ہے تو ڈیلی میل نے وزیراعظم عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما خان سے متعلق بھی ایک خبر چھاپی تھی اس بارے میں آپ کیا کہیں گے؟۔
جس پر شہباز گل نے حامد میر کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ کسی کی ذاتی زندگی پر حملہ کرنا آپ کو زیب نہیں دیتا ، آپ پاکستان کے ایک معتبر صحافی ہیں آپ کو شبہ نہیں دیتا کہ آپ اس طرح پروگرام میں کسی کی ذاتی زندگی پر سوالات کریں ۔ ترجمان پنجاب حکومت نے مزید کہا کہ اگر ڈیلی میل نے ن لیگ کے بارے میں ایسی کوئی خبر چھاپی ہوتی تو بھی میں اس پر تبصرہ بالکل نہ کرتا ۔ سب کی بیٹیاں ، مائیں ہمارے لیے قابل احترام ہیں ۔ حامد میر کے اس سوال پر سوشل میڈیا صارفین نے سینئر صحافی کی کھل کر کلاس لے لی ۔ ایک صارفین علی ملک نے لکھا ،شہباز گِل نے جو کر دیا ہے حامد میر کو ڈوب کے مر جانا چاہیے لیکن مرن اوہ جنہاں اچ غیرت ہوئے!!! یہ گھٹیا انسان اپنی اصل اوقات پر واپس آ رہا ہے، ویسے یہ بتانا ضروری ہے کے مریم صفدر کی گیراج والی اور چار ماہ والی خبر بھی اسی “معتبر” صحافی نے ماڈل ٹاؤن کی دیوار پھلانگ کر بریک کی تھی!ایک اور صارف ناصر کھوکھر نے لکھا کہ حامد میر اور عاصمہ شیرازی سے سوال ہے کہ اگر پاکستان میں صحافت پر پابندیاں ہوتیں تو کیا حامد میر اپنے شو میں موجودہ وزیر اعظم کی سابقہ اہلیہ کے خلاف قابل اعتراض خبر دکھا سکتا تھا؟ایک اور سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ وقت آہستہ آہستہ پوری نااہل لیگ سمیت حامد میر جیسے مبینہ صحافیوں کو تاریخ کے کوڑے دان میں پھینک رہا ہے ۔ حامد میر کی اس بے غیرتی کے بعد پوری تحریک انصاف کو چاہئے کہ حامد میر کے شو کا بائیکاٹ کرے۔۔ اس کی ریٹنگ خود بخود ختم ہو جائے گی۔