اتوار‬‮ ، 06 اپریل‬‮ 2025 

حامد میر کی ڈیلی میل کی وزیراعظم عمران خان سے متعلق خبر کا حوالہ دیکر ذاتی حملے کرنے کی کوشش،

datetime 16  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئےسینئر صحافی حامد میر نے ڈیلی میل کی خبر شہبازشریف اورانکے داماد کی منی لانڈرنگ اور خردبرد کے بارے میں پنجاب حکومت کے ترجمان شہباز گل سے سوال کیا فرض کریں اگر یہ خبر درست ہے تو ڈیلی میل نے وزیراعظم عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما خان سے متعلق بھی ایک خبر چھاپی تھی اس بارے میں آپ کیا کہیں گے؟۔

جس پر شہباز گل نے حامد میر کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ کسی کی ذاتی زندگی پر حملہ کرنا آپ کو زیب نہیں دیتا ، آپ پاکستان کے ایک معتبر صحافی ہیں آپ کو شبہ نہیں دیتا کہ آپ اس طرح پروگرام میں کسی کی ذاتی زندگی پر سوالات کریں ۔ ترجمان پنجاب حکومت نے مزید کہا کہ اگر ڈیلی میل نے ن لیگ کے بارے میں ایسی کوئی خبر چھاپی ہوتی تو بھی میں اس پر تبصرہ بالکل نہ کرتا ۔ سب کی بیٹیاں ، مائیں ہمارے لیے قابل احترام ہیں ۔ حامد میر کے اس سوال پر سوشل میڈیا صارفین نے سینئر صحافی کی کھل کر کلاس لے لی ۔ ایک صارفین علی ملک نے لکھا ،شہباز گِل نے جو کر دیا ہے حامد میر کو ڈوب کے مر جانا چاہیے لیکن مرن اوہ جنہاں اچ غیرت ہوئے!!! یہ گھٹیا انسان اپنی اصل اوقات پر واپس آ رہا ہے، ویسے یہ بتانا ضروری ہے کے مریم صفدر کی گیراج والی اور چار ماہ والی خبر بھی اسی “معتبر” صحافی نے ماڈل ٹاؤن کی دیوار پھلانگ کر بریک کی تھی!ایک اور صارف ناصر کھوکھر نے لکھا کہ حامد میر اور عاصمہ شیرازی سے سوال ہے کہ اگر پاکستان میں صحافت پر پابندیاں ہوتیں تو کیا حامد میر اپنے شو میں موجودہ وزیر اعظم کی سابقہ اہلیہ کے خلاف قابل اعتراض خبر دکھا سکتا تھا؟ایک اور سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ وقت آہستہ آہستہ پوری نااہل لیگ سمیت حامد میر جیسے مبینہ صحافیوں کو تاریخ کے کوڑے دان میں پھینک رہا ہے ۔ حامد میر کی اس بے غیرتی کے بعد پوری تحریک انصاف کو چاہئے کہ حامد میر کے شو کا بائیکاٹ کرے۔۔ اس کی ریٹنگ خود بخود ختم ہو جائے گی۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…