کراچی(این این آئی)عالمی معاشی ریٹنگ کے ادارے فچ ریٹنگز نے پاکستانی معیشت پر رپورٹ جاری کر دی ہے جس کے مطابق آئندہ مالی سال میں روز مرہ استعمال کی اشیا مہنگی اور عوام کی قوت خرید کم ہو گی، آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ پیکج سے قلیل مدت کے لئے معاشی مشکلات ہونگی۔فچ ریٹنگز ایجنسی کی رپورٹ فچ ریٹنگز کے ذیلی ادارے فچ سلوشن نے تیار کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق آئندہ مالی سال میں
پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح 2.7 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ریٹنگ ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف پیکج میں رہتے ہوئے مشکل فیصلے کرنا ہونگے جن کے باعث معاشی ترقی کی شرح متاثر ہوگی۔رپورٹ میں کاروباری سرگرمیاں ماند پڑنے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے، مالی سال2018-19میں معاشی ترقی کی شرح 4.4فیصد کے بجائے 3.2فیصد رہی۔رپورٹ کے مطابق چین پاک اقتصادی راہداری)سی پیک(کے تحت سرمایہ کاری سے معیشت کو سہارا ملے گااورآنے والے مہینوں میں درآمدات بڑھیں گی۔رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ جولائی 2018 کے بعد 14 فیصد گر چکی ہے، اسٹاک مارکیٹ کا گرنا، سرمایہ کاروں کے اعتماد میں کمی کو ظاہر کرتا ہے۔رپورٹ کے مطابق بڑی صنعتوں کی پیداوار میں کمی سے تاجر کم سرمایہ لگائیں گے۔ زیادہ ٹیکسوں کے بوجھ کے باعث روز مرہ استعمال کی اشیا مہنگی ہونے سے عوام کی قوت خرید کم ہو گی۔رپورٹ میں مالی سال 2019-20کے دوران اشیاء کی کھپت میں 5.3فیصد کمی کی پیشنگوئی کی گئی ہے جبکہ افراط زر میں سالانہ 9.1فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔عالمی ریٹنگ ایجنسی نے آئندہ مالی سال کے دوران حکومتی اخراجات میں 6.2فیصد کمی کا اندازہ لگایا گیا ہے۔