اسلام آباد(آن لائن)وزیراعظم عمران خان کی پیشگی اجازت کے بغیر وزارت پٹرولیم اربوں روپے کی کرپشن کی تحقیقات کا سامنا کرنیوالے زاہد میر کو قومی ادارہ پاکستان ریفائنری لمیٹڈ کا ایم ڈی لگا دیا گیا ہے۔زائد میر یکم اگست2019ء کو اس ادارے کے سربراہ کے طورپر چارج سنبھالیں گے،
زاہد میر اس سے قبل ایم ڈی او جی ڈی سی ایل رہ چکے ہیں اور اربوں روپے کی کرپشن کا الزامات کی تحقیقات کا سامنا کررہے ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے قومی اداروں کو کرپٹ افراد سے پاک کرنے کی بجائے پروموٹ کرنا شروع کردیا ہے تاہم ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم کے علم میں لائے بغیر وزارت پٹرولیم نے زاہد میر کو اس اہم آسامی پر تعینات کیا ہے، زاہد میر اوجی ڈی سی ایل سے اپنی مدت ملازمت پوری کرکے ریٹائرڈ ہوئے ہیں جبکہ نیب حکام نے انہیں کرپشن الزامات پر طلب بھی کیا ہوا ہے۔زاہد میرکی ماہانہ تنخواہ کئی ملین روپے ہے جبکہ اس کے علاوہ لگژری سہولیات بھی ہیں، زاہد میر دراصل سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی گروپ سے وابستہ ہیں جنہوں نے گزشتہ چار سالوں میں آئل اینڈ گیس سیکٹر میں اربوں روپے کی لوٹ مار مچائی تھی اس گروپ کا سرغنہ زاہد مظفر بھی ہے جو عباسی دور میں او جی ڈی سی ایل کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے چیئرمین تھے اور وزارت پٹرولیم کے اختیارات استعمال کرتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کی پیشگی اجازت کے بغیر وزارت پٹرولیم اربوں روپے کی کرپشن کی تحقیقات کا سامنا کرنیوالے زاہد میر کو قومی ادارہ پاکستان ریفائنری لمیٹڈ کا ایم ڈی لگا دیا گیا ہے۔زائد میر یکم اگست2019ء کو اس ادارے کے سربراہ کے طورپر چارج سنبھالیں گے، زاہد میر اس سے قبل ایم ڈی او جی ڈی سی ایل رہ چکے ہیں اور اربوں روپے کی کرپشن کا الزامات کی تحقیقات کا سامنا کررہے ہیں۔