اسلام آباد (این این آئی) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا سابق صدر آصف زرداری کا انٹرویو سینسر کئے جانے پر ٹویٹر پر کہاہے کہ سلیکٹڈ حکومت سلیکٹڈ آوازیں سننا چاہتی ہے۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ سابق صدر آصف علی زرداری کا انٹرویو سینسر کردیا گیا، آصف زرداری کے انٹرویو کو آن ائیر ہونے کے بعد روکا گیا۔ انہوں نے کہاکہ ضیا، مشرف اور نئے پاکستان میں کوئی فرق نہیں، یہ پاکستان وہ ملک نہیں، جس کا قائداعظم نے وعدہ کیا تھا۔
دریں اثناء پاکستان پیپلزپارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان کا صدر آصف زرداری کے انٹرویو کو روکے جانے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ صدر آصف زرداری کے انٹرویو کس کی ایماء پر روکا گیا؟ عوام سوال کررہے ہیں۔ ایک بیان میں شیری رحمان نے کہاکہ آج ثابت ہوگیا کہ پاکستان میں غیراعلانیہ سینسرشپ ہے، انہوں نے کہاکہ کیا صدر آصف زرداری کا حق نہیں کہ وہ اپنا مؤقف تک بیان کرسکیں؟ انٹرویو روکنے والوں کو شاید پتہ ہے کہ صدر آصف زرداری کے سچ کا وہ سامنا نہیں کرسکتے۔شیری رحمان نے کہاکہ پاکستانی میڈیا بدترین جبر اور دباؤ کا شکار ہے، کبھی اسمبلی میں سلیکٹڈ لفظ پر پابندی تو کبھی انٹرویو کو روکنا! یہ کیسی حکومت ہے؟۔شیری رحمان نے کہاکہ عوام کی آوازیں کچل کر عمران خان اپنے انجام کو نہیں بدل سکتے۔سیکرٹری جنرل پاکستان پیپلزپارٹی نیر بخاری نے آصف زرداری کا انٹرویو سینسر کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سلیکٹڈ حکومت سچ دبانے کے لئے تمام حدیں پار کر رہی ہے۔ ایک بیان میں نیر بخاری نے کہاکہ صدر آصف علی زرداری کا انٹرویو روکنا اظہار رائے آزادی پر قدغن ہے۔ انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی کی قیادت کے بیانیہ کو روکنے والے تاریخ کے کوڑے دان میں گم ہو چکے۔ انہوں نے کہاکہ صدر آصف زرداری کے انٹرویو کو روک کر سلیکٹڈ گروہ نے اپنی حیثیت آشکار کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سلیکٹڈ حکمرانوں میں ضیا، مشرف کی روحیں دوڑ رہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ قائداعظم کے جمہوری فلاحی پاکستان کا حلیہ بگاڑنے والوں کا انجام عبرت ناک ہے۔