اسلام آباد( آن لائن)نیب حکام نے وزیر دفاع پرویز خٹک کے خلاف مبینہ کرپشن اور صوبائی محکمہ او جی ڈی سی لمیٹڈ کے پی کے میں غیر قانونی تقرریاں اور 15کروڑ کے سافٹ ویئر کی خریداری میں بھاری بے قاعدگی کی اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات شروع کردی ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ
پرویز خٹک کے بطور وزیر اعلیٰ کے پی کے دور میں خیبر پختونخواہ کے او جی ڈی سی کمپنی لمیٹڈ میں بڑے پیمانے پر مالی بے قاعدگی ہوئی تھی۔ اس ادارہ میں درجنوں افراد کو قواعد ک برعکس بھرتی کیا گیا تھا جبکہ فنڈز کا بے دریغ استعمال ہوا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ پرویز خٹک کے دور وزارت میں ساڑھے چودہ کروڑ روپے کی لاگت سے ایک سوفٹ ویئر خریدا گیا تھا جس کا نہ کوئی استعمال ہوا ہے اور نہ ہی اس کا کوئی فائدہ ہوا ہے جبکہ خریداری کے عمل بھی بے قاعدگی کی گئی ہے۔ پرویز خٹک کے صوبے میں آئل اینڈ گیس کی تلاش کیلئے ایک نیا محکمہ بنایا گیا تھا تاہم اس ادارہ کی کارکردگی انتہائی ناقص رہی ہے۔ اس ادارہ نے نہ کوئی گیس یا تیل کا ذخیرہ دریافت کیا ہے جبکہ گیس اور آئل کی تلاش کے نام پر بھاری فنڈز لوٹے گئے ہیں۔ اس ادارہ کا سربراہ میجر (ر) اسلم خٹک تھا جو پرویز خٹک کا انتہائی قریبی ہے جس پر عنایات کی بارش کی گئی تھی۔ نیب حکام نے یک اگست 2018کو باقاعدہ تحقیقات شروع کی تھیں اور اب تحقیقات حتمی مراحل میں داخل ہیں اور ملزمان کے خلاف کرپشن کے ثبوت مل گئے ہیں۔