مقبوضہ بیت المقدس (این این آئی)عالمی ادارے سٹاک ہوم انٹرنیشنل ریسرچ انسٹیٹیوٹ نے دنیا بھر میں موجود ایٹم بموں کی تفصیلات جاری کردیں۔جاری رپورٹ کے مطابق رواں سال دنیا بھر میں ایٹم بموں کی تعداد 13 ہزار 865 تک جا پہنچی ہے۔ ان میں امریکہ اورروس جوہری بموں کی تعداد کے
اعتبار سے سر فہرست ہیں۔ ان دونوں ممالک کے ایٹم بموں کی تعداد تین، تین سو ہے۔ اس کے بعد برطانیہ کے پاس 215، چین کے پاس 280، بھارت کے پاس 140، پاکستان کے پاس 150، رواں برس اسرائیل کی جانب سے 10 مزید ایٹم بم تیار کئے جانے کے بعد اس کے پاس ایٹم بموں کی تعداد 90 تک پہنچ گئی ہے جبکہ شمالی کوریا کے پاس 30 جوہری بم موجود ہیں ہیں۔عالمی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے پاس جوہری اور ہائیڈروجن بموں کی تعداد میں قابل ذکر اضافہ ہوا ہے۔ان ایٹم بموں کو جنگی طیاروں، میزائلوں اور آبدوزوں کے ذریعے داغا جا سکتا ہے۔ صہیونی ریاست کے ’جریکو‘دیسی ساختہ میزائل خاص طور پر جوہری وار ہیڈ لے جانے کیلئے تیار کیے گئے ہیں جو بین البراعظمی سطح پر مار کر سکتے ہیں۔یہ اعداد و شمار ایک ایسے وقت میں جاری کیے گئے ہیں جب امریکہ اور اس کے حواری ایران کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری اور ان کے حصول سے روکنے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں۔ ایران کے ایٹمی پروگرام کو روکنے کیلئے 2015ء میں ایک معاہدہ طے پایا تھا تاہم اب امریکہ کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے یہ معاہدہ خطرے میں ہے۔