جمعرات‬‮ ، 02 اکتوبر‬‮ 2025 

 میڈیا پر شدید تنقید: ایوان صدر میں طوطوں کیلئے 20 لاکھ روپے مالیت کے پنجرے کاٹینڈر نوٹس واپس،ایوان صدر اور وزیراعظم ہاؤس میں چھوٹے چڑیا گھرکس کے حکم پر تعمیر کئے گئے؟ حیرت انگیزانکشافات

datetime 14  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو ایوان صدر میں طوطوں کے لیے 20 لاکھ روپے مالیت کے نئے پنجرے بنانے کے لیے دیا گیا ٹینڈر نوٹس ختم کرنے کی ہدایت کردی۔ یہ ٹینڈر سوشل میڈیا پر خبروں کی زینت بنا تھا، جس نے صدر مملکت کی توجہ حاصل کی۔اس حوالے سے جاری بیان کے مطابق ایوان صدر کے ترجمان نے میڈیا کے ایک حصے میں  آنے  والی رپورٹس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ٹینڈر نوٹس کی اشاعت پر سنجیدگی سے نوٹس لیا۔

ترجمان نے بتایا کہ ’صدر نے فوری طور پر مذکورہ ٹینڈر نوٹس واپس لینے اور اس سے متعلق انکوائری شروع کرنے کا حکم دیا، یہ ٹینڈر نوٹس متعلقہ اتھارٹی سے اجازت لیے بغیر جاری کیا گیا تھا‘۔واضح رہے کہ سادگی پر مبنی بجٹ کے اعلان کے 2 روز بعد ہی وفاقی دارالحکومت کی شہری انتظامیہ نے ایوان صدر میں پرندوں کے پنجروں کے لیے 20 لاکھ روپے کا ٹینڈر جاری کیا تھا۔ایوان صدر میں سی ڈی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر (سول) محمد فاروق اعظم نے اخبارات، سی ڈی اے اور پاکستان پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پی پی  آر اے) کی ویب سائٹس پر اشتہارات کے ذریعے ٹینڈر دیا تھا۔پاکستان تحریک انصاف کے اقتدار میں ا?نے کے بعد وزیر اعظم ہاؤس سے تعلق رکھنے والی 8 بھینسوں کو 23 لاکھ روپے میں فروخت کردیا گیا تھا، جو حکومتی اخراجات کم کرنے کے لیے وزیراعظم عمران خان کی سادگی مہم کا حصہ تھا کیونکہ انہیں یقین تھا کہ قوم اس اقدام کی پیروی کرے گی۔سی ڈی اے کے اشتہار میں ایوان صدر کے چڑیا گھر میں مکاؤ طوطوں کے لیے 19 لاکھ 50 ہزار مالیت کے نئے پنجرے بنانے کے لیے پاکستان انجینئرنگ کونسل اور انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ سے رجسٹرڈ قابل اعتماد کمپنیوں سے ٹینڈر طلب کیے گئے تھے۔واضح رہے کہ مکاؤ طوطوں کی وہ قسم ہے جنوبی اور وسطی امریکا میں پائی جاتی جبکہ یہ پیلے، لال اور نیلے رنگ کے بڑے حجم والے طوطے ہوتے ہیں۔ایوان صدر میں یہ منی زو 2008 میں اس وقت کے صدر ا?صف علی زرداری کے حکم پر قائم کیا گیا تھا کیونکہ کہا جاتا ہے کہ وہ جانور پالنے کا شوق رکھتے ہیں۔اس زو میں موجود جانوروں کے لیے خوراک کو مرغزار چڑیا گھر سے لایا جاتا ہے۔اسی طرح مرغزار زو کے لیے مختص خوراک کا بڑا حصہ بھی مبینہ طور پر ایوان صدر اور وزیر اعظم ہاؤس میں موجود چڑیا گھروں کے لیے لایا جاتا ہے، جہاں ان کے اپنے بجٹ سے چڑیا گھروں پر رقم خرچ نہیں کی جاتی بلکہ میٹروپولیٹن کارپوریشن اسلام  آباد (ایم سی ا?ئی) پر بوجھ ڈالا جاتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…