ظفروال(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے ظفروال میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا وزیراعظم عمران خان پر ہی سوال اٹھا دیے، انہوں نے دوران خطاب کہا کہ بنی گالا کا گھر این او سی کے بغیر بنایا گیا ہے، وزیراعظم تین سو کنال کے گھر میں رہتے ہیں اور ٹیکس صرف ایک لاکھ روپے دیتے ہیں، مریم نواز نے کہا کہ بنی گالا کو کون گرائے گا؟
انہوں نے نیب پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف، شاہد خاقان عباسی اور سعد رفیق ہی صرف نیب کو نظر آتے ہیں حکومتی وزراء نہیں۔ انہوں نے کہا کہ علیمہ باجی نے بھی جرمانہ ادا نہیں کیا مگر عمران خان ان کا نام نہیں لیتے، انہوں نے کہا کہ نیب میں اتنی ہمت ہے تو عمران خان پر آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بنائے۔مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی حیثیت نہیں کہ وہ کسی کو این آر او دیں وہ تو خود کچھ دن بعد این آر او مانگتے پھریں گے،مریم نواز نے دعویٰ کیا کہ ان کے دور حکومت میں دنیا میں پاکستان کی عزت بحال ہو رہی تھی لیکن الیکشن کے بعد اچانک تیزی سے ترقی کرتا ملک تنزلی کی طرف آ گیا۔ظفر وال میں جلسے سے خطاب میں مریم نواز نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر2018ء الیکشن چوری کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ (ن) لیگ کے جاتے ہی ملک تباہی کا شکار ہو گیا اب بجٹ میں عوام پر قیامت ڈھا دی گئی جبکہ نواز شریف کے دور میں سڑکوں کے جال بچھ رہے تھے، دہشت گردی ختم ہو رہی تھی اور ملک اوپر جا رہا تھا لیکن جس دن انھیں ہٹایا گیا پاکستان کی تباہی شروع ہو گئی، سابق وزیراعظم کو اقامہ جیسے مذاق پر کرسی سے ہٹایا گیا۔مریم نواز نے وزیراعظم عمران خان کے خطاب پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ رات کو بارہ بجے پتا نہیں کس ضرورت کے تحت خطاب کیا گیا؟ نیا پاکستان بننے ہی والا تھا کہ پیچھے سے اچانک سے آواز بند کر دی گئی۔انہوں نے کہا کہ بجٹ میں عوام پر قیامت ٹوٹی ملک میں ریڑھی والے سمیت کوئی بھی خوش نہیں ہے،
بجٹ کے بعد ہر چیز مہنگی ہو چکی ہے۔ ’نالائق اعظم‘ سے جب آلو پیاز مہنگا ہونے کا پوچھا جائے گا تو کہیں گے کہ نواز شریف کو گرفتار کر لیا ہے، جب فاقوں کا پوچھو گے تو جواب دیں گے کہ حمزہ شہباز کو گرفتار کر لیا۔مریم نواز نے کہا کہ این آر او دینے کی بات کرنے والوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے چند دنوں بعد یہ خود این آر او مانگتے پھریں گے جو ہر بات پر کسی کا محتاج ہو اس کے منہ سے این آر او کی بات اچھی نہیں لگتی نواز شریف کو این آر او کی ضرورت ہوتی تو سو (این آر او) اس کی جھولی میں پھینک دیے جاتے۔ مریم نواز نے بتایا کہ کینسرسے متاثرہ بچے میاں نواز شریف سے ملنا چاہتا تھا جس پر میاں صاحب نے مجھے حکم دیا کہ میں بچے سے ملنے خود جاؤ ں اوربچے کومیری طرف سلام اورپیاردوں