اسلام آباد (این این آئی) سینٹ اور قومی اسمبلی میں وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال 2019-20کے بجٹ پیش کئے جانے کے دوران اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کرلیا،اپوزیشن ارکان نے حکومت اور وزیر اعظم کے مخالف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے بجٹ کی کاپیاں پھاڑ دیں،مسلم لیگ (ن) کے مرتضیٰ جاوید عباسی اور تحریک انصاف کے شاہد خٹک آپس میں گتھم گتھا ہوگئے، اس لڑائی میں دیگر حکومتی اور اپوزیشن اراکین بھی کود پڑے
تاہم وزیر مملکت حماد اظہر نے اپنی تقریر جاری رکھی۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کااجلاس مقررہ وقت پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت ہوا اجلاس شروع ہوتے ہی وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نیبجٹ تقریر شروع کی تو اس وقت اپوزیشن ارکان ایوان میں موجود نہیں تھے۔کچھ دیر بعد اپوزیشن ارکان ایوان میں تومسلم لیگ (ن) کے اراکین حمزہ شہباز شریف کی گرفتاری پر بطور احتجاجاً سیاہ پٹیاں باندھ کر شریک ہوئے۔اجلاس کی تقریباً بیس منٹ تک کارروائی جاری رہنے کے بعد اپوزیشن لیڈر شہباز شریف ایوان میں آئے۔ اجلاس کے دور ان اپوزیشن ارکان جب ایوان میں پہنچے تو بجٹ دستاویز کے سامنے موجود نہیں تھیں جس پر اپوزیشن ارکان نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور احتجاج شروع کر دیا سپیکر قومی اسمبلی کی ہدایت کے بعد اپوزیشن ارکان کو بجٹ دستاویزات مہیا کر دی گئیں۔آدھی بجٹ تقریر کے بعد اپوزیشن ارکان نے اسپیکر ڈائس کے سامنے اکٹھے ہوئے اورحکومت اور وزیر اعظم عمران خان کے شدید نعرے بازی کرتے رہے تاہم اس موقع پر سپیکر قومی اسمبلی ارکان کو اپنی نشستوں پر بیٹھنے کی ہدایت کرتے رہے،اپوزیشن ارکا ن نے کوئی بات نہ سنی اور وزیر اعظم عمران خان کے خلاف ”گو عمران گو ٗ گو نیازی گو“ وغیرہ کے نعرے لگارہے تھے اس دور ان وزیرمملکت حماد اظہر نے اپنی تقریر جاری رکھی۔
اپوزیشن ارکان نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے اس دور ان کئی ارکان نے دستاویزات اور بجٹ تقریر کی کاپیاں پھاڑ دیں،حزب اختلاف کے احتجاج کے دوران حکومتی ارکان بھی آمنے سامنے آگئے اور مسلم لیگ (ن) کے مرتضیٰ جاوید عباسی اور تحریک انصاف کے شاہد خٹک آپس میں گتھم گتھا ہوگئے، اس لڑائی میں دیگر حکومتی اور اپوزیشن اراکین بھی کود پڑے۔وزیر مملکت حماد اظہر کی تقریر کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس جمعہ کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔
ادھر سینٹ کا اجلاس شروع ہو ا تو سینیٹر مشاہد اللہ نے کورم کی نشاندہی کر دی جس کے بعد چیئرمین سینٹ نے ارکان کی گنتی کی ہدایت رتے ہوئے اجلاس کی کارروائی روک دی۔چیئر مین سینٹ نے کہا کہ ایوان میں 28 ارکان موجود ہیں۔بعد ازاں کورم پورا ہونے پر اجلاس کی کارروائی شروع ہوئی تو اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ احتجاج کرتے پارلیمنٹ سے باہر نکل آئے۔وزیر مملکت خزانہ حماد اظہر نے مالیاتی بل 2019 کی نقل سینٹ میں پیش کر دی۔اپوزیشن نے ایوان میں ہنگامہ آرائی شروع کر دی اس موقع پر اپوزیشن ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر نعرے لگاتے رہے۔چیئرمین سینٹ نے ارکان سے مالیاتی بل اور بجٹ گوشوارے پر سفارشات طلب کر لیں۔چیئرمین نے 14 جون تک ارکان سے سفارشات طلب کریں اور اپوزیشن کے احتجاج پر جلاس جمعہ کی صبح دس بجے تک ملتوی کر دیا۔