اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

زرداری کا بچنا نا ممکن،ایک نہیں کتنے افراد وعدہ معاف گواہ بن گئے؟پیپلز پارٹی کی صفوں میں ہلچل مچ گئی‎

datetime 11  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سابق صدر آصف علی زرداری کی گرفتاری کے بعد ان پر بڑی مشکل آن پڑی ، بچ نکلنا ناممکن ہو گیا ۔ تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اس وقت نیب کی حراست میں ہیں ، تفصیلات کے مطابق ان کیخلاف 80سے زائد گواہ جبکہ کئی وعدہ معاف گواہ بننے کو بھی ہو گئے ہیں۔ قومی اخبار کی شائع کر دہ رپورٹ کے مطابق

سابق صدر شریک چیئرمین پیپلز پارٹی آصف علی زرداری کیخلاف ہونیوالی تحقیقات کے حوالے سے ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی آصف علی زرداری کیخلا ف منی لانڈرنگ سمیت دیگر مقدمات میں 80سے زائد افراد نے گواہیاں جبکہ کئی وعدہ معاف گواہ بننے کو بھی تیار ہو گئے ہیں ۔ دوسری طرف سابق صدر آصف علی زر داری نے اپنی گرفتاری پر کہاہے کہ چیئر مین نیب کی کیا مجال ہے ؟ سب حکومت کرتی ہے ، سلیکٹڈ وزیر اعظم کو کچھ پتہ نہیں ، سب وزیر داخلہ کروا رہا ہے ،میں نہیں ہونگا تو بلاول ہوگا ، بلاول نہیں ہوگا تو آصفہ ہوگی ۔ جو سیاست کریگا اس کو جیل جانا پڑیگا،نیب کو ختم کرنا چاہتے تھے ، اتفاق رائے نہیں ہوسکا ۔منگل کو سابق صدر آصف زرداری نے کمرہ عدالت میں غیر رسمی گفتگوکی ۔ صحافی نے سابق صدر سے سوال کیا کہ جس طرح نواز شریف کو پارلیمنٹ سے آؤٹ کردیا گیا، کیا آپ پر بھی ہوئی فارمولا اپلائی کیا جارہا ہے۔ آصف علی زر داری نے جواب دیا کہ فرق کیا پڑے گا، میں نہیں ہونگا تو بلاول ہوگا،بلاول نہیں ہوگا تو آصفہ ہوگی۔سابق صدر آصف علی زر داری نے کہاکہ سلیکٹڈ وزیراعظم کو کچھ نہیں پتہ ، سب وزیر داخلہ کروا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ مشرف منتخب نہیں تھا اس لئے جیل جانے کو تیار نہیں۔آصف زرداری نے کہاکہ مشرف نے ووٹ نہیں مانگنے ،ہم نے ووٹ مانگنے جانا ہے۔آصف زرداری نے کہاکہ گرفتاری تھرڈ ورلڈ ممالک میں سیاست کا حسن ہے۔آصف زرداری نے کہاکہ میری گرفتاری پریشر ٹیکٹکس ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے کہا تھا کہ چیئرمین نیب کی کیا مجال، سب حکومت کرتی ہے۔انہوں نے کہاکہ جیل اور گرفتاری سیاست کا حسن ہے،جو سیاست کریگا اس کو جیل جانا پڑیگا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ نیب کو ختم کرنا چاہتے تھے لیکن اتفاق رائے نہیں ہوا۔

موضوعات:



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…