اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما فاروق ایچ نائیک نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ میں فوٹو کاپیز کروانے کیلئے گیا جب واپس پہنچا تو ضمانت منسوخی کا آرڈر آچکا تھا ۔ میں کدھر جاؤں؟دوسری جانب سابق صدر آصف علی زر داری نے کمرہ عدالت میں پہنچ کر سگریٹ سلگایا اور تین سے چار کش لگائے۔ منگل کو نیب ٹیم کی جانب سے سابق صدر آصف علی زرداری کو احتساب عدالت کے
جج ارشد ملک کےسامنے پیش کیا گیا ،سابق صدر آصف زرداری نے کمرہ عدالت میں پہنچ کر سگریٹ سلگایا اور تین چار کش لگائے،سابق صدر آصف علی زرداری نے وکیل فاروق ایچ نائیک سے مصافحہ کیا ، سابق صدر آصف علی زداری نے کمرہ عدالت میں رخسانہ بنگش سے فون پر گفتگو بھی کی، پھر سابق صدر آصف زرداری نے کمرہ عدالت میں دوسرا سگریٹ بھی سلگا لیا ۔وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ آصف زرداری کے ساتھ موجود تھے ۔دریں اثنا سابق صدر آصف علی زر داری کی عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ۔ احتساب عدالت کو جانے والی سڑکوں کو خاردار تاریں اور کنکریٹ بیریئر لگاکربند کردیا گیا ۔دریں اثنا بق صدر آصف علی زر داری نے اپنی گرفتاری پر کہاہے کہ چیئر مین نیب کی کیا مجال ہے ؟ سب حکومت کرتی ہے ، سلیکٹڈ وزیر اعظم کو کچھ پتہ نہیں ، سب وزیر داخلہ کروا رہا ہے ،میں نہیں ہونگا تو بلاول ہوگا ، بلاول نہیں ہوگا تو آصفہ ہوگی ۔ جو سیاست کریگا اس کو جیل جانا پڑیگا،نیب کو ختم کرنا چاہتے تھے ، اتفاق رائے نہیں ہوسکا ۔منگل کو سابق صدر آصف زرداری نے کمرہ عدالت میں غیر رسمی گفتگوکی ۔ صحافی نے سابق صدر سے سوال کیا کہ جس طرح نواز شریف کو پارلیمنٹ سے آؤٹ کردیا گیا، کیا آپ پر بھی ہوئی فارمولا اپلائی کیا جارہا ہے۔ آصف علی زر داری نے جواب دیا کہ فرق کیا پڑے گا، میں نہیں ہونگا تو بلاول ہوگا،بلاول نہیں ہوگا تو آصفہ ہوگی۔سابق صدر آصف علی زر داری نے کہاکہ سلیکٹڈ وزیراعظم کو کچھ نہیں پتہ ، سب وزیر داخلہ کروا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ مشرف منتخب نہیں تھا اس لئے جیل جانے کو تیار نہیں۔آصف زرداری نے کہاکہ مشرف نے ووٹ نہیں مانگنے ،ہم نے ووٹ مانگنے جانا ہے۔آصف زرداری نے کہاکہ گرفتاری تھرڈ ورلڈ ممالک میں سیاست کا حسن ہے۔آصف زرداری نے کہاکہ میری گرفتاری پریشر ٹیکٹکس ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے کہا تھا کہ چیئرمین نیب کی کیا مجال، سب حکومت کرتی ہے۔انہوں نے کہاکہ جیل اور گرفتاری سیاست کا حسن ہے،جو سیاست کریگا اس کو جیل جانا پڑیگا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ نیب کو ختم کرنا چاہتے تھے لیکن اتفاق رائے نہیں ہوا۔