اسلام آباد (این این آئی)سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے کہاہے کہ کبھی نہیں کہا سی پیک منصوبے سستے ترین اور شفاف ترین منصوبے تھے،اگر بجلی منصوبے سستے تھے تو پھر نیپرا بجلی منصوبے مہنگے ہونے پر دوروپے یونٹ بجلی بڑھانے کا کیوں کہہ رہا ہے؟، یہ کیسا فیشن ہے کسی جرنیل سے پوچھوقومی سلامتی، کسی مولوی سے پوچھو تو اسلام، کسی جج سے پوچھو تو عدلیہ اور سیاستدان سے پوچھو تو جمہوریت پر حملہ قرار دیا جاتا ہے۔
پیر کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے جواب میں اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصا ف کے رکن اسمبلی اور سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے کہاکہ پی ٹی آئی کے ارکان پر بھی مقدمات بنے۔ انہوں نے کہاکہ جب جج سے سوال پوچھو تو ائین پر حملہ،کسی جرنیل سے پوچھو تو قومی سلامتی پر حملہ قرار دیا جاتا ہے،کسی مولنا سے پوچھا تو اسلام پر حملہ جب سیاستدان سے پوچھو تو جمہوریت خطرے میں پڑ جاتی ہے۔اسد عمر نے کہاکہ لندن سے واپسی پر شہبازشریف تازہ دم ہوکر واپس آئے ہیں خوشی ہے۔انہوں نے کہاکہ حقیقت یہ ہے کہ چین سے چارارب ڈالرز براہ راست پیسہ دیا،چین نے جو قرضہ دیا کم سود پر دیا یہ حقیقت ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں نے کبھی نہیں کہا کہ سی پیک منصوبے سستے ترین اور شفاف ترین منصوبے تھے۔ انہوں نے کہاکہ اگر بجلی منصوبے سستے تھے تو پھر نیپرا بجلی منصوبے مہنگے ہونے پر دوروپے یونٹ بجلی بڑھانے کا کیوں کہہ رہا ہے؟ انہوں نے کہاکہ یہ کیسا فیشن ہے جرنیل سے پوچھو تو قومی سلامتی پر حملہ کسی مولوی سے پوچھا تو اسلام پر حملہ کسی جج سے پوچھا جائے تو عدلیہ پر حملہ ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سیاستدان سے پوچھو تو جمہوریت پر حملہ شروع ہوجاتا ہے۔