اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چیئرمین نیب اور اینکر پرسن جاوید چوہدری کے درمیان پچھلے ماہ 14مئی کو نیب ہیڈ کوارٹر میں اہم ملاقات ہوئی۔ اس ملاقات کے دوران چیئرمین نیب نےاینکر پرسن جاوید چوہدری سے بات چیت کرتے ہوئے بہت سی باتوں سے پردہ اٹھایا۔ چیئرمین نیب نے اس ملاقات میں کہا تھا کہ
’’سپریم کورٹ نے حکم دیا اور آصف علی زرداری اور فریال تالپور کے مقدمے راولپنڈی اور اسلام آباد شفٹ ہو گئے‘ یہ ضمانت پر ہیں‘ جس دن ضمانت منسوخ ہو گی یہ دونوں بھی گرفتار ہو جائیں گے‘ ریفرنس بہت پکے اور ٹھوس ہیں بس چند دن کی بات ہے،شاید فریال تالپور کو خاتون ہونے کی وجہ سے رعایت مل جائے لیکن آصف علی زرداری نہیں بچ سکیں گے۔۔۔حمزہ شہبا ز سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ’’ ہمارے پاس حمزہ شہبازشریف کے خلاف بھی تمام ثبوت موجود ہیں‘ حمزہ شہبازکا سوال نامہ میں نے خود اپنے ہاتھ سے ڈرافٹ کیا تھا‘ میں سیشن جج سے سپریم کورٹ کا سینئر جج رہا ہوں‘ میں نے عدالتی بیک گراؤنڈ کو سامنے رکھ کر سوال نامہ تیار کیا۔یہ عدالتی آڑ کے پیچھے چھپ رہے تھے لیکن بینچ تبدیل ہو چکا ہے بس ان کی ضمانت منسوخ ہونے کی دیر ہے اور یہ بھی اندر ہوں گے‘ یہ بھی اگر ملک سے بھاگ نہ گئے تو!“مالم جبہ کا ریفرنس کب دائر ہو گا اور کیا پرویز خٹک بھی گرفتار ہوں گے“ جسٹس جاوید اقبال نے پورے یقین کے ساتھ اس کا جواب دیاکہ ”یہ اب چند دن کی بات ہے‘ ریفرنس مکمل ہو چکا ہے‘ آپ بہت جلد پرویز خٹک کو بھی لاک اپ میں دیکھیں گے بس مجھے صرف ایک خطرہ ہے“ وہ رکے اور ہنس کر بولے ”میں صرف پرویز خٹک کی صحت سے ڈرتا ہوں۔
یہ اگر گرفتار ہو گئے اور انہیں اگر کچھ ہو گیا تو نیب مزید بدنام ہو جائے گا لیکن اس کے باوجود یہ ہو کر رہے گا‘ مالم جبہ کا ریفرنس تگڑا ہے‘ پرویز خٹک کو بھی اپنی کرپشن کا حساب دینا ہوگا“آج چیئرمین نیب کی کہی گئی ایک ایک بات سچ ثابت ہوگئی ،نیب آصف زرداری کوگرفتار کرنے زرداری ہائوس پہنچ گئی جبکہ فریال تالپور کو فوری طور پر گرفتار نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،ملک بھرمیں اب ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے کہ کیا اگلا نمبر حمزہ شہبازاور پرویز خٹک کا ہے ؟اس کا فیصلہ تو وقت ہی کریگا۔پڑھئے وہ کالم جن میں تفصیل سے یہ تمام باتیں تحریر ہیں۔