پشاور (آن لائن) پی ایچ ڈی کے لئے بیرون ملک جانے والے پچاس سے زائد اساتذہ نے واپسی سے انکار کردیا ہے اوربیشتر اساتذہ نے یورپی ممالک میں رہائش اختیار کر لی ہیں ہائیر ایجو کیشن ڈیپارٹمنٹ کے تعاون سے صوبے کے مختلف سرکاری جامعات سے آٹھ سے دس تدریسی عملے کو ہر سال پی ایچ ڈی کے لئے بھیجوایا جاتا ہے جن میں بیشتر اساتذہ واپس نہیں آتے ہیں
ذرائع کے مطابق صوبے کے گیارہ جامعات سے اعلیٰ تعلیم کے لئے بیرون ممالک گئے 53سکالرز نے پی ایچ ڈی مکمل ہونے کے باوجود وطن واپس نہیں آئے جن کا ذکر آڈیٹر جنرل کی 2015-16کی رپورٹ میں بھی کیا گیا ہے۔ 2012-13میں انہیں نوٹسز بھی جاری کئے گئے تھے۔ پشاور، مالاکنڈ ڈویژن، کوہاٹ ڈویژن، چارسدہ، مردان، سوات، کرک، بنوں، ڈیرہ اسماعیل خان کے مختلف یونیورسٹیوں کے اساتذہ پی ایچ ڈی مکمل کرنے کے بعد واپس نہیں آئے ہیں۔ واضح رہے کہ بعض نے قواعد و ضوابط کے مطابق مقررہ دورانیہ دورانیہ مکمل کرنے سے قبل ہی یوینورسٹیز کو خیر باد کہا جبکہ بیشتر طلبہ و طالبات بھی بیرون ممالک اعلیٰ تعلیم پر سرکاری خرچے پر بیرون ممالک گئے ہیں اور ابھی تک وطن واپس نہیں آئے بیشتر خواتین سٹوڈنٹس نے بیرون ممالک شادیاں بھی کی ہیں جس پر ہائیر ایجو کیشن کمیشن کی جانب سے عدالتوں سے بھی رابطہ کیا گیا ہے۔ پی ایچ ڈی کے لئے بیرون ملک جانے والے پچاس سے زائد اساتذہ نے واپسی سے انکار کردیا ہے اوربیشتر اساتذہ نے یورپی ممالک میں رہائش اختیار کر لی ہیں ہائیر ایجو کیشن ڈیپارٹمنٹ کے تعاون سے صوبے کے مختلف سرکاری جامعات سے آٹھ سے دس تدریسی عملے کو ہر سال پی ایچ ڈی کے لئے بھیجوایا جاتا ہے جن میں بیشتر اساتذہ واپس نہیں آتے ہیں ذرائع کے مطابق صوبے کے گیارہ جامعات سے اعلیٰ تعلیم کے لئے بیرون ممالک گئے 53سکالرز نے پی ایچ ڈی مکمل ہونے کے باوجود وطن واپس نہیں آئے