لاہو ر(این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ ان ہاؤس تبدیلی کی صورت میں شاہ محمود قریشی کا نام آیا تو غور کریں گے،جسٹس قاضی فائز عیسی کے متعلق جو ریفرنس دائر ہوا اس کی وجوہات سب کو معلوم ہیں، پنجاب میں انتظامی بریک ڈاؤن ہو چکا ہے،پنجاب میں مٹی کا مادھو بٹھایا گیاہے جو ریمورٹ کنٹرول کے ذریعے چلتا ہیں اکتوبر،نومبرتک پنجاب حکومت کے پاس تنخواہیں اداکرنے کے بھی پیسے نہیں ہونگے،
اے پی سی میں ملک کو نالائق ٹیم سے جان چھڑانے کیلئے جو فیصلہ ہوگا اس میں اپنا کردار ادا کریں گے،ساہیوال سانحہ پر خاموش نہیں بیٹھیں گے،پنجاب کو بنی گالہ میں غیر منتخب ٹیم اور نالائق اعظم چلا رہاہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عظمیٰ بخاری، عطاء اللہ تارڑ اور دیگر کے ہمراہ ماڈل ٹاؤن سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ پنجاب کا صوبہ 31مئی مئی 2018سے پہلے بہت بہتر تھا،امن و امان قائم ہوا،ترقیاتی کام ہوئے اورتمام صوبے پنجاب کی مثال دیتے تھے لیکن اب انتہائی افسوس سے کہنا پڑ رہاہے کہ پنجاب کاحال دیگر صوبوں کی طرح خراب ہو گیا ہے،پنجاب میں انتظامی بریک ڈاؤن ہو چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ ساہیوال واقعہ انتہائی افسوسناک ہے،محکمہ صحت جاں بحق بچوں کی تعداد آٹھ بتا رہا ہے،میڈیا میں 12اور 16جبکہ ترجمان حکومت تین بچوں کی بات کررہے ہیں،چوبیس گھنٹے میں تحقیقات کا کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا۔پرانے پاکستان میں ایسے واقعات ہوتے تو شہباز شریف کا ایکشن مثالی ہوتاتھا،ذمہ داروں کو سزا دلوائی جاتی تھی لیکن سانحہ ساہیوال پر کسی کو ذمہ دارٹھہرایا نہیں گیا،معصوم بچوں کی جانیں سرکاری غفلت سے گئیں ان کی تعداد سولہ یا آٹھ ہے ان کا ذمہ دار بنی گالہ میں ہے جس نے مٹی کا مادھو پنجاب میں بٹھایاہے۔انہوں نے کہاکہ پنجاب کو بنی گالہ میں غیر منتخب ٹیم اور نالائق اعظم چلا رہاہے،پنجاب میں چالیس ترجمان وزیر اعظم نے تعینات کئے ہیں،
ان کا گریڈ چار ہے یا زائد اس کی فیصلہ بھی وزیر اعظم کریں گے،حکومت پنجاب بنی گالہ کی مجرمانہ غفلت پر مقدمہ درج ہونا چاہیے اورذمہ داروں کے خلاف فوری ایکشن لینا چاہیے، ہم اس مسئلے کو دبائے نہیں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ نالائق اعظم کہتے رہے کہ کشتی الٹنے اور ہلاکت پر حکومت ذمہ دار ہوتی ہے،اب نئے پاکستان میں اس واقعہ کی ذمہ داری کس پر عائد ہوتی ہے؟۔ یہ نام نہاد وزیر اعلی یا بنی گالہ یا عمران نیازی پر عائد ہو گی؟۔کون اس واقعہ کی ذمہ داری قبول کرے گا،پوری قوت سے اس واقعہ کو بھولنے نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے دور میں ہسپتالوں کی ایمرجنسی میں ادویات مفت ملتی رہیں،سات سے آٹھ سال کوئی شکایت نہیں ملی اب ہسپتالوں میں ڈسپرین کی گولی مفت نہیں مل رہی،لیبارٹری ٹیسٹ کی بھی فیس لی جاتی ہے،سرکاری ہسپتالوں سے علاج کی سہولت چھین لی گئی ہے،سستے رمضان بازار میں آدھا پاؤ لیموں او رایک پیاز او رچینی کیلئے شدید گرمی میں لائنیں لگوائی گئیں،جو حکومت سستا بازار نہیں لگا سکتی ہسپتالوں کو سنبھال نہیں سکتی وہ پاکستان کو کیسے چلائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پنڈی کا شیطان شیدہ ٹلی نے ایک سال لوگوں کو کہا کہ
ریلوے کا خسارہ ختم ہو جائے گا،ریل گاڑیاں ٹھیک ہو جائیں گی لیکن ریلوے کا 300کروڑکا خسارہ کر چکے ہیں،کوئی ٹرین بروقت نہیں پہنچ رہی،لوگ بددعائیں دے رہے ہیں۔خبر آتی ہے کہ تین سال کا ادھار تیل کا وعدہ کیا گیا،تم مفت اور ادھار تیل لے رہے ہو اور بین الاقوامی دنیا میں قیمت کم اور پاکستان میں زیادہ ہو رہی ہے،کہاں ہیں ان کے ارسطو جو کہتے تھے نئے پاکستان میں پیٹرول کی قیمت 46روپے ہو گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت ناکام ہو چکی ہے،اس وقت تک ملک معاشی بحران سے نہیں نکل سکتا جب تک سب مل کر نہیں بیٹھیں گے،ملک کو اس طرف لیجایاجارہاہے کہ خدانخواستہ کوئی ناگہانی صورتحال پیدا نہ ہو جائے۔
انہوں نے کہاکہ ووٹ لینے کے لئے فراڈ اورجھوٹ بولا گیا،سو دن کا پروگرام دیا اب بھی قوم کو افیم دینے کی کوشش کررہے ہیں،حکومت کے پاس اکتوبر،نومبر میں تنخواہوں کے پیسے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اے پی سی میں ملک کی نالائق ٹیم سے جان چھڑانے کیلئے جو فیصلہ ہوں گے اس پر اپنا کردار ادا کریں گے۔انہوں نے کہاکہ اگر سانحہ ساہیوال پر تحقیقات نہ ہوئیں تو آنے والے وقت میں ہو جائیں گی پھر عثمان بزدار فر فر بتائیں گے کون کون ذمہ دار ہے۔انہوں نے کہاکہ حمزہ شہباز پر کرپشن کا کوئی الزام ثابت نہیں ہو ا،قانونی طورپر حمزہ شہباز کے خلاف کیس نہیں بنتا،دس سالوں میں نوازشریف نے کئی ہزار ترقیاتی منصوبے شروع اور مکمل کئے لیکن ایک پائی کی کرپشن نہیں کی،
شریف برادران کاروبار سے حکومت میں آئے حکومت سے کاروبار نہیں کیا۔ انہوں نے کہاکہ جسٹس قاضی فائز عیسی کے متعلق جو ریفرنس دائر ہوا اس کی وجوہات سب کو معلوم ہیں، ملک کی اعلی ترین سپریم جوڈیشل کونسل میں معاملہ ہے توقع ہے وہاں انصاف ہو گا۔اگر علامہ ڈاکٹر طاہر القادری مدعی کی حیثیت سے کسی معاملے کو سیاسی رنگ بنانے کی کوشش کریں گے تو نتائج بھی ایسے ہی آئیں گے،طاہر القادری صرف رانا ثنااللہ خان اور شہبازشریف کو ہی گھسیٹنا چاہتے تھے،استغاثہ اپنے ہاتھ میں لے لیا۔انہوں نے کہاکہ،پنڈی کے شیطان کیا ہر جگہ موجود ہوتے ہیں،شہبازشریف کو این آر او مانگتے دیکھا ہے تو بتا دیں کس سے مانگا،شہبازشریف کے متعلق کہتے رہے کہ نہیں واپس آئیں گے لیکن اب وہ آ رہے ہیں،اب شیدے کو شرم آنی چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ فواد چودھری نے عصر حاضر کی بات تو کی لیکن علما ء کی تضحیک کی کہ سامنے بیٹھا شخص نظر نہیں آتا چاند کیا دیکھیں گے۔وزیر اعظم سعودی عرب گئے تو بہت سارے لوگ گئے،توقع کرتاہوں انہیں جو لائے انہیں احساس ہونا چاہیے وگرنہ ملک کا نقصان ہو جائے گا،جن لوگوں نے انہیں ووٹ دئیے وہ آج خود کو کوس رہے ہیں، (ن) لیگ کی رائے ہے انہیں زیادہ وقت نہیں ملناچاہئے۔انہوں نے کہا کہ رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس ہو گا اوراعلان کے مطابق پورے پاکستان میں عید منائیں گے۔انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمن کو یقین دلاتا ہوں ہم پوری طرح سنجیدہ ہیں،ابھی تجویز نہیں دیں گے بلکہ اے پی سی میں شرکت کریں گے وہاں تجاویز دیں گے۔حکومت کو دعوت دی ہے کہ چارٹر آف اکانومی کریں آئیں مل کر بیٹھیں تاکہ بگڑتی معاشی صورتحال سے باہر نکلیں،ان ہاؤس تبدیلی کے بعد صورتحال بہتر ہو گی، وزیر اعظم عمران خان کسی کے ساتھ چلنے کو تیار نہیں اس میں سوچ ہی نہیں ہے،تجویز وہ لائیں گے جنہوں نے اتارنا ہے پھر ہم تجویز دیں گے وہ اس نتیجے کے قریب قریب ہیں،اگر شاہ محمود قریشی کا نام آیاتو غور کرینگے۔