اسلام آباد (این این آئی) پاکستان پوسٹ اور سرکاری بینک درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت بیرون ملک سے رقوم بھیجنے پر کٹوتی نہیں ہو گی۔وفاقی وزیر پوسٹل سروسز مراد سعید نے میڈیا کو بتایا کہ پاکستان پوسٹ اور سرکاری بینک کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے۔مراد سعید نے کہا کہ معاہدے کے تحت بیرون ملک مقیم پاکستانی پاکستان پوسٹ کے ذریعے رقوم بھیج سکیں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان پوسٹ سے رقوم بھیجنے پر کوئی کٹوتی نہیں ہو گی۔انہوں نے کہاکہ ابتدائی مرحلے میں سروس 230 ڈاکخانوں پر میسر ہو گی، سروس کا دائرہ بتدریج 3 ہزار ڈاکخانوں تک بڑھا دیا جائے گا۔مراد سعید نے کہا کہ پاکستان پوسٹ کو خسارے سے نکال دیا ہے، جلد ہی ترسیلات زر کی سہولت گھر کی دہلیز پر فراہم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پوسٹ سے پھل اور میوہ جات کی برآمد بھی ہو سکے گی، برآمدات پر سبسڈی کارڈ دیا جائے گا۔مراد سعید نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو بہتر اور قانونی راستہ دے رہے ہیں، ہم پہلے چھوٹے کاروباری حضرات کو ترجیح دیں گے۔ ہمارے 90 فیصد ریسٹ ہاؤسز بک ہو گئے ہیں، ہم ای کامرس سے 900کاروباری شعبوں میں حصے دار بن گئے ہیں، اس قدم سے پاکستان کی ترسیلات زر میں بڑا اضافہ دیکھنے کو ملے گا، ہمیں بدلہ اور حوالہ سے بھی نجات ملے گی۔انہوں نے کہاکہ 27 ہزار جگہوں پر پاکستان پوسٹل سروس موجود ہیں،27 ہزار جگہوں پرنیشنل بینک کی سہولت موجود ہوگی،جلد بیرون ملک سے آنے والی رقوم کو عوام کے گھر تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ غیر قانونی اقدامات روکنے سے پاکستان بہت ساری پابندیوں سے نکل جائیگا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی 2 سو سے زائد برانچوں میں مفت ترسیلات زر کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پوسٹ آفسز کی تعداد آئندہ 6 ماہ میں 12 ہزار سے بڑھا کر 27 ہزار کی جائیگی۔ انہوں نے کہاکہ سعودی عرب اور متحدہ عرب سے آنے والی رقم کو گھر کی دہلیز تک پہنچایا جائیگا۔
انہوں نے کہاکہ 76 ہزار پارسل گھر کی دہلیز سے دیگر صارفین کو پہنچائے گئے،پوسٹل سروسز کر جلد سے جلد 10 ہزار سائن اپ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ چھوٹے پیمانے پر کام کرنے والوں کی مارکیٹنگ ہم خود کرینگے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی معیشت کو سنبھالنے کے لیے کاروباری طبقہ اہم کردار ادا کر سکتا ہے،حوالہ ہنڈی کو پاکستان میں ختم کرینگے۔صحافی نے سوال کیا کہ آپ پارلیمنٹ میں سوال کرتے ہیں اپوزیشن واک آؤٹ کر لیتی ہے۔ مراد سعید نے کہاکہ پارلیمنٹ میں دلائل سے بات کرنی چاہیے،میں حقائق پر مبنی بات کرتا ہوں جو انہیں مناسب نہیں لگتی۔انہوں نے کہاکہ حکومتی ارکان جب بات کرتے ہیں تو اپوزیشن پارلیمنٹ میں واک آؤٹ کر لیتی ہے۔