اسلام آباد( آن لائن )چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ کے تحت 15 سال کے دوران 2.3 ملین نئی ملازمتیں پید اکرنے میں مدد ملے گی۔ افرادی قوت کی تربیت، فنی و پیشہ وارانہ تعلیم کے لئے پاکستان کو چین سے مدد حاصل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ نوجوان طبقہ کو ہنرمند بنا کر سی پیک کے تحت پیداہونے والی افرادی قوت کی طلب کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ بے روزگاری کی شرح کو بھی کم کیا جا سکے گا۔سی پیک سیکرٹریٹ حکام کے مطابق سی پیک کے تحت
پاکستان میں 60 ارب ڈالرسے زیادہ کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔ اس غرض سے بنیادی ڈھانچے و توانائی کے شعبوں پر خصوصی اہمیت دی جا رہی ہے۔ ایک سڑک ایک خطہ منصوبے کے تحت سی پیک میں سڑکوں اور ریل کے نیٹ ورک کی ترقی اور بہتری کے اقدامات کے ساتھ ساتھ صنعتی شعبہ میں دوطرفہ تعاون بھی بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔ سی پیک کے تحت 2030 تک روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے جس سے بے روزگاری کی شرح کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔