اسلام آباد (این این آئی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زر داری کی نیب میں پیشی کے موقع پر کارکنوں پر تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ کسی بھی حال میں سیاسی کارکنوں پر تشدد نہیں ہونا چاہیے،،ارکان اسمبلی پر تشدد کرنے والوں کو کٹہرے میں لایا جائے، گرفتار رہنماؤں کو فوری رہا کیا جائے جبکہ معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریا ت ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہاہے کہ اتفاق کرتی ہوں
ارکان پارلیمنٹ کی گرفتاریاں نہیں ہونی چاہئیں، ارکان پارلیمنٹ کو بھی قانون ہاتھ میں نہیں لینا چاہیے،اپوزیشن جب عوامی مفاد کو ٹارگٹ کرے گی تو حکومت حرکت میں آئیگی۔ بدھ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کااجلاس میاں جاوید لطیف کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ قائمقام ایم ڈی پی ٹی وی نے بتایاکہ بعض افراد کی پرموشن کافی عرصہ سے التوا کا شکار تھی،323 ملازمین کو پرموٹ کردیا گیا،کنٹریکٹ پر رکھے گئے افراد کا کنٹریکٹ بڑھادیا ہے۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی وی ملازمین کا میڈیکل سروسز کا سلسلہ شروع کردیا ہے،ہاؤس رینٹ کی سیلنگ کو حکومت نے 50 فیصد بڑھایا تھا۔ انہوں نے کہاکہ اس مسئلہ کو مالی حالات میں بہتری کے بعد حل کرلیا جائیگا۔ انہوں نے کہاکہ 390 میں سے 100 افراد کی پنشن کا مسئلہ اگلے تین سے چار دن میں حل کردیں گے۔اس کے علاوہ بچوں سے زیادتی کرنے والوں کو پھانسی پر لٹکانے کے حکم کے لیے وزیراعظم نے کابینہ کو قانون سازی کا کہہ دیا۔ فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بچوں سے زیادتی میں ملوث ملزمان کو سزائے موت دلوانے کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں، وزیراعظم نے موثر قانون سازی کے لیے ہدایات جاری کر دی ہیں، وزیراعظم عمران خان نے تین وزارتوں انسانی حقوق، قانون و انصاف اور داخلہ کو فوری طور پر لائحہ عمل تیار کرکے کابینہ میں پیش کرنے کا حکم صادر کیا ہے، چوہدری سرور نے بھی وفاقی کابینہ کا بچوں سے زیادتی کے ملزموں کو سزائے موت کیلئے قانون سازی کر نے کی ہدایت کو بہتر ین فیصلہ قرار دیاہے۔