لاہور(پ ر) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارکی زیر صدارت وزیراعلی آفس میں اعلی سطح کااجلاس منعقد ہوا،جس میں نئے مالی سال 2019-20ء کے بجٹ کی تجاویز اورسالانہ ترقیاتی پروگرام کے خدوخال کاتفصیلی جائزہ لیاگیا جبکہ صوبے کے عوام کو بنیادی ضروریات ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرنے کیلئے وسائل میں اضافے کیلئے تجاویزپر بھی غور کیاگیا۔اجلاس میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت پسماندہ علاقوں کی ترقی کے لئے زیادہ وسائل مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیراعلیٰ نے نئے بجٹ کو عوام کی امنگوں اوربنیادی ضروریات کے مطابق بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سماجی شعبوں کی ترقی کے لئے پہلے سے زیادہ فنڈز رکھے جائیں گے اور قومی وسائل تعلیم،صحت اورعوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ زرعی شعبے کو ماضی کی حکومتوں نے نظر انداز کیا اورسابق ادوار میں کاشتکار استحصالی نظام کا شکاررہا جبکہ ہماری حکومت نے کاشتکار کے حقوق کا تحفظ کیا ہے۔ گندم اورگنے کے کاشتکار کو اس کی محنت کاپورا معاوضہ ملا ہے اور آئندہ بجٹ میں زرعی شعبہ ہماری ترجیحات میں ہے۔زراعت کے شعبہ کے پائیدار ترقی کیلئے ریکارڈفنڈز مختص کیے جائیں گے اورغیر ضروری اخراجات کو کم کرکے عوام کی فلاح وبہبود کے لئے زیادہ وسائل مہیا کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب میں مختلف سیکٹرز میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کو فروغ دیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ قومی تعمیر نو کے منصوبوں اور سماجی شعبوں کی بہتری کیلئے وسائل میں اضافہ وقت کی ضرورت ہے اور صوبے کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کرنا چاہتے ہیں۔اجلاس کے دوران نئے مالی سال 2019-20ء کے بجٹ کی تجاویز،سالانہ ترقیاتی پروگرام اوروسائل میں اضافے کے بارے میں سفارشات پر بریفنگ دی گئی۔صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت، مشیر اقتصادی امور و منصوبہ بندی ڈاکٹر سلمان شاہ، چیف سیکرٹری، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ، سیکرٹری خزانہ اور اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔