کراچی( آن لائن )چائنا پاور حب جنریشن کمپنی پرائیوٹ لمیٹڈ نے اپنے 1320 میگاواٹ کے کول پاور پراجیکٹ کے x2 660 میگاواٹ کے دوسرے یونٹ کو کامیابی کے ساتھ نیشنل گرڈ کے ساتھ منسلک کردیا ہے۔ بدھ کو کمپنی سے جاری کئے گئے اعلامیہ کے مطابق نیشنل گرڈ سے دوسرے یونٹ کی منسلکی پاور پلانٹ کے تجارتی بنیادوں پر آپریشن شروع کرنے کی طرف اہم قدم ہے۔واضح رہے کہ دوسر ے یونٹ کی
منسلک کی پہلے یونٹ کی منسلکی کے ٹھیک 5 مہینے بعد عمل میں لائی گئی ہے۔ اس طرح اب x2 660 میگاواٹ کے دونوں یونٹ نے قومی گرڈ میں پری کمیشننگ آزمائشی بنیادپر بجلی کی فراہمی شروع کرنے کا سنگِ میل حاصل کر لیا ہے۔ پراجیکٹ کے دوسرے یونٹ کی منسلکی متفق تکنیکی معیارات کے مطابق ہوئی ہے جس سے منصوبے کے کمرشل آپریشن کی بنیاد بھی رکھی گئی ہے جو اگست 2019 میں متوقع ہے۔چائنا پاور حب جنریشن کمپنی پرائیوٹ لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ژائو یونگ گینگ نے اس موقع پر پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ اس پراجیکٹ کی کامیابی میں پاکستانی اور چینی ملازمین کی محنت اور لگن شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چائنا پاورحب جنریشن کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ چین کا پہلا غیر ملکی تھر مل پاور پراجیکٹ ہے جو بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا حصہ ہے، 1320 میگاواٹ کا کول پاورپراجیکٹ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت قائم کیا جانے والا ترجیحی پراجیکٹ ہے، حب میں واقع چائنا پاور حب جنریشن کمپنی چائنا پاور انٹرنیشنل ہولڈنگ، چائنا اسٹیٹ اونڈ اور حب پاور کمپنی کے اشتراک سے قائم کی گئی ہے جس میں 74 فیصد شیئرز چائنا پاور انٹرنیشنل ہولڈنگ اور 26 فیصد شیئرز حبکو کے ہیں، اس منصوبے کی تعمیر میں مہنگی لاگت کے باوجود جدید ترین سپر کریٹیکل ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے جس کی بدولت کوئلے کی کاکردگی کو بہتر بنانے، سستی بجلی پیداکرنے اور ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ 2 ارب ڈالرکے اس منصوبے میں ایک پاور پلانٹ اور کول جیٹی شامل ہیں، کمرشل آپریشنز کے دوران اس پراجیکٹ سے سالانہ 9 ارب کلو واٹ بجلی نیشنل گرڈ کو فراہم کی جائے گی جو پاکستان میں 4 ملین گھروں کی بجلی کی ضروریات کو پورا کرے گی۔
چائنا پاور حب جنریشن کمپنی پرائیوٹ لمیٹڈ کے پاور پلانٹ کا سنگِ بنیاد 21 مارچ 2017 کو رکھا گیا تھا جسے رواں سال اگست میں ممکنہ طور پر مکمل طور پر فعال کردیا جائے گا جس کے بعد یہ منصوبہ پاکستان میں بجلی کی ضرورت پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ مقامی سماجی اور اقتصادی ترقی کو بھی فروغ دے گا۔