لودھراں( آن لائن )صوبہ پنجاب کے علاقے لودھراں میں سرکاری پرائمری اسکول میں سبق یاد نہ کرنے پر کم عمر طالب علم کو گھاس کھانے کے لیے دبا ئوڈالنے کے الزام میں استاد کو مقدمے میں نامزد کردیا گیا۔مذکورہ واقعے کی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پرائمری اسکول کے 7 سالہ خاشان کو اس کے
دیگر طالب علم ساتھیوں کے سامنے گھاس کھانے کے لیے مجبور کیا جارہا ہے۔ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خاشان سبق یاد نہیں رکھ سکا جس پر اس کے استاد حامد رضا نے اسے زبردستی گھاس کھانے پر مجبور کیا۔استاد کے حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ وہ اسکول میں کانٹریکٹ پرکام کررہے ہیں، متاثرہ بچے کے والد محمد اصغر کا کہنا تھا کہ واقعہ 2 روز قبل پیش آیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ استاد ان کا عزیز ہے اور انہوں نے استاد کو اس کے عمل پر معاف کردیا، کیونکہ ان کی جانب سے کیا جانے والا ایک مذاق تھا۔ڈسٹرکٹ پولیس افسر ملک جمیل ظفر نے واقعے کا نوٹس لیا اور پولیس کو واقعے کی منظر عام پر آنے والی ویڈیو کی تحقیقات کا حکم دیا۔انہوں نے حکم دیا کہ اگر استاد ذمہ دار ہو تو ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔تحقیقات کے بعد فتح پور کے جلال آرائیں پولیس اسٹیشن نے متاثرہ بچے کے والد کی مدعیت میں حامد رضا کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی ۔دوسری جانب بچے کے والد کا کہنا تھا کہ وہ استاد کو عدالت میں بھی معاف کردیں گے۔بعد ازاں پولیس نے استاد کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر پر چھاپہ مارا لیکن وہ گھر میں موجود نہیں تھے۔لودھراں کے ایجوکیشن چیف ایگزیکٹو افسر عبدالرزاق کا کہنا تھا کہ وہ معاملے کو دیکھ رہے ہیں اور استاد کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔