ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

بڑے شہرمیں مبینہ طور پر توہینِ مذہب پر ڈاکٹر گرفتار،اہلِ علاقہ نے اشتعال میں ڈاکٹر کے بھائی کی دوکان کو آگ لگا دی،صورتحال کشیدہ

datetime 28  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

میرپور خاص(آن لائن) میرپور خاص میں پولیس نے ویٹرنری ڈاکٹر کے خلاف توہینِ مذہب کیس میں گرفتار کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مقامی مقامی عالم دین نے ڈاکٹر کے خلاف میرپور خاص تھانے میں شکایت درج کروائی تھی۔ میرپورخاص کے پھلاڈیون کے علاقے میں ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے ویٹرنری ڈاکٹر پر ایک شہری نے الزام لگایا تھا کہ ڈاکٹر نے ان کے مویشیوں کے لیے دوائی ایک صفحے میں لپیٹ کردی تھی

جس میں آیاتِ کریمہ درج تھیں۔ڈی آئی جی میر پورخاص ثاقب اسمٰعیل میمن نے کہا ہے کہ ڈاکٹر سے دوائی لینے والے شہری نے مقامی عالم محمد اسحٰق نوہری کواس تمام صورت حال سے آگاہ کیا جس پر انہوں نے سندھڑی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرادی۔ پولیس نے بیان میں کہا ہے کہ محمد اسحٰق نوہری نے الزام لگایا تھا کہ انہوں نے ویٹرنری کلینک میں اسلامی کتاب کے صفحات دیکھے ہیں جن کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔ڈی آئی جی میرپورخاص کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ویٹرنری ڈاکٹر کے خلاف تعزیرات پاکستان کے سیکشن 295 اے اور 295 بی کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ میرپورخاص سے 40 کلومیٹر کے فاصلے پر واوع وصبے میں جس کی آبادی تقریباً 6 ہزار سے 7 ہزار نفوس پر مشتمل ہے میں یہ واقعہ پیش آیا ہے۔ ڈی آئی جی ثاقب اسمٰعیل میمن کے مطابق علاقے میں اس خبر کے پھیلتے ہی ہنگامے پھوٹ پڑے جبکہ ایک ہجوم نے ڈاکٹر کے کلینک ان کے بھائی کی چھوٹی سی دکان اور موٹرسائیکل کو نذر آتش کردیا۔ڈی آئی جی کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ مشتعل افراد نے پولیس اسٹیشن پر بھی حملہ کرنے کی کوشش کی اور دروازے کو نقصان پہنچایا جس کے بعد کشیدگی پھیلانے اور املاک کو نقصان پہنچانے والے 6 مشتبہ افراد کو حراست میں بھی لے لیا گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق ویٹرنر ی ڈاکٹر کو حراست میں لیا گیا ہے

کیونکہ مظاہرین کی جانب سے اسے نقصان پہنچائے جانے کا خدشہ تھا جبکہ ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ یہ سب غلطی سے ہوا۔ایس ایچ اومیرپور خاص کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر کے کلینک پر حملہ کرنے والے افراد نہ تو اسلام سے محبت کرنے والے ہیں اور نہ ہی ان کے ہمسایہ ہیں بلکہ یہ حالات سے فائدہ اٹھانے والے لوگ ہیں۔ ڈی آئی جی میرپورخاص کا کہنا ہے کہ مشتعل افراد کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کی شق 6 اور 7 اور تعزیرات پاکستان کے سیکشن 395، 506، 147، 148، 149، 436، 427، 324، 353، 147، 148، 149 اور 504 کے تحت مقدمہ درج کردیا گیا ہے۔انسانی حقوق کا تحفظ کرنے والی تنظیم کے ایک کارکن کے مطابق ڈاکٹر کے اہل خانہ خود کو غیر محفوظ محسوس کررہے ہیں، انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ عالم دین نے مسجد میں مقامی مسلمانوں کو ڈاکٹر کے خلاف اشتعال دلایا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…