کراچی(این این آئی)قرض برائے قرض کی روش برقرار، اقتصادی امور ڈویژن کے مطابق جولائی سے اپریل کے دوران 8 ارب ڈالر سے زائد کا نیا قرض لیا گیا۔قرضوں کے چکر میں حکومت گھن چکر، ایک قرض کے لئے دوسرا قرض لینا پڑا، نئی حکومت نے ستمبر سے اب تک یعنی آٹھ ماہ میں آٹھ ارب ڈالرکا قرض ادھار لیا۔ یا یو کہہ لیجیے کہ ہرماہ اوسط 1 ارب ڈالر کا نیا قرض لیا جبکہ جولائی سے اپریل کے دوران مجموعی طور پر 8 ارب 80 کروڑ ڈالر کا
قرض لیا گیا۔اقتصادی امورڈویژن کے مطابق چین سے 4 ارب ڈالر، کمرشل بینکوں سے 3 ارب 10 کروڑڈالر، اسلامک ڈویلپمنٹ بینک سے 57 کروڑ ڈالر اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے 40 کروڑ ڈالر کا نیا قرض لیا گیا۔معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ نہ ہونے اور قرض و سود کی ادائگیوں میں اضافے سے جاری کھاتوں کا خسارہ بڑھ رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ خسارہ پورا کرنے کی خاطر حکومت کو نیا قرض لینا پڑ رہا ہے۔