منگل‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

نالائقوں کی حکومت سے جان نہ چھڑائی قوم اور ہمارا ضمیر معاف نہیں کریگا‘ حمزہ شہباز نے سنگین انتباہ کردیا

datetime 26  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ معیشت کی ڈوبتی ہوئی کشتی میں نیب کا سب سے بڑا ہاتھ ہے،اپوزیشن کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ نالائقوں کی حکومت سے جان چھڑائی جائے وگرنہ نہ ہمیں قوم اور نہ ہی ہمارا ضمیر معاف کرے گا،عمران نیازی نے دس ماہ میں ملک کا یہ حال کر دیا ہے اگر اسے مزید وقت ملا تو یہ سب کچھ برباد کر دے گا،مہنگائی کی وجہ سے غریب آٹھ آٹھ آنسو رو رہا ہے جبکہ نیرو بنی گالا میں چین کی بانسری بجا رہا ہے،

حکومت کے تمام معاشی ٹارزن ایک ایک کر کے استعفیٰ دے کر گھر چلے گئے ہیں اور ملک میں در حقیقت ٹیکنو کریٹس کی حکومت آ چکی ہے جو معیشت کے ڈوبنے پر دبئی اور مصر واپس چلے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بھاٹی میں چھت گرنے سے جاں بحق ہونے والی بچی کے لواحقین سے اظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔حمزہ شہباز نے کہا کہ ابھی تو مہنگائی شروع ہو ئی ہے اور مہنگائی کا سونامی آنے والا ہے۔ سیاسی ورکر کے ناطے واضح کہتا ہوں کہ معیشت کی ڈوبتی ہوئی کشتی میں نیب کا سب سے بڑ اہاتھ ہے، تاجروں، بزنس مینوں اور بیور و کریٹس کو نوٹس دیتے اور بلاتے ہیں،وفاقی وزراء خود کہتے ہیں کہ افسر کام نہیں کرتے کہ نیب آ جائے گا،نیب نے ملک اور معیشت کو یر غمال بنا لیا ہے۔ یہ تشویش کی بات ہے کہ آج عوام کے لئے دو وقت کی روٹی کا حصول مشکل ہو گیا۔ عمران نیازی نا اہل ترین وزیر اعظم ہے، سرگودھا میں جا کر فوٹو سیشن کر ارہا ہے،کیا تھانے آپ نے ٹھیک کرنے ہیں، آپ نے پولیس میں اصلاحات کا شور مچایا لیکن آپ کے خیبر پختوانخواہ سے لائے ہوئے افسر استعفیٰ دے کر چلے گئے کہ میں اس ماحول میں کام نہیں کر سکتا۔ آپ کی معاشی ٹیم کے ٹارزن ایک ایک کر کے استعفیٰ دے کر گھر کو چلے گئے، معیشت آئی ایم ایف کے پاس یر غمال ہے،آئی ایم ایف کے سابقہ ملازم کو اسٹیٹ بینک کا سربراہ بنا دیا ہے، حفیظ شیخ کو کیا پتہ کہ ایک ریڑھی والے اور تاجر کے کیا مسائل ہیں،اگر معیشت ڈوبی تو کوئی دبئی اور اور کوئی مصر چلا جائے گا کیونکہ ان کا پاکستان میں کچھ نہیں۔

آنے والے بجٹ میں 700اب روپے کے ٹیکسز لگیں گے جس سے مہنگائی کا طوفان آئے گا بلکہ یہ جس سونامی کا ذکر کرتے ہیں وہ آئے گا لیکن ہم انہیں بھاگنے نہیں دیں گے،آپ نے کنٹینر پر چڑھ کر عوام کو جو سبز باغ دکھائے وہ چکنا چور ہو گئے ہیں،قوم پوچھتی ہے کیا یہ ہے نیا پاکستان؟۔ خیبر پختوانخواہ میں میٹرو کے منصوبے کا تخمینہ ایک کھرب سے تجاوز کر گیا ہے،حکومت کی اپنی رپورٹ کے مطابق اس میں 7ارب کا غبن ہوا ہے لیکن کوئی پوچھنا والا نہیں، فیصل واڈا کی آف شور کمپنی نکل آئی ہے لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں،

خسرو بختیار کے کیسز ہیں لیکن نیب اسے نہیں پوچھتی،کیا انہوں نے سلمانی ٹوپیاں پہنی ہوئی ہیں انہیں صرف نواز شریف،شہباز شریف، شاہد خاقان عباسی اور خواجہ آصف نظر آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم احتساب کے حق میں ہیں لیکن یہ شفاف اور غیر جانبدار ہونا چاہیے۔ ہم عمران نیاز ی کے دوغلے احتساب سے نہیں ڈرتے اور شریف خاندان ایک بار پھر سر خرو ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے لوگ بھانت بھانت کی  بولی بول کر اپنی نوکری پکی کررہے ہیں، ملک میں عملاً ٹیکنو کریٹس کی حکومت بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا والی وارث صرف رب کی ذات ہے،

دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ملک کو ان نالائقوں کے شر سے آزاد کرے۔ انہوں نے کہا کہ جب غریب کے بچے کو بھوک سے بلکتادیکھتا ہوں تو خوف آتا ہے تنخواہ دار اپنی ماں کے لئے دوائی نہیں لے سکتا اور ایسے حالات انتہائی تشویشناک ہیں،غریب آٹھ آٹھ آنسو رو رہا ہے جبکہ نیرو بنی گالا میں چین کی بانسری بجا رہا ہے۔ انہوں نے چیئرمین نیب کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ معاملہ زبان زد عام ہے اور روزانہ ٹاک شوز میں اس پر بات ہو رہی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کا مطالبہ ہے کہ اس کی تحقیقات کے لئے قومی اسمبلی میں فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنائی جائے کیونکہ یہ کوئی چپڑاسی کی پوسٹ نہیں بلکہ ایک آئینی عہدہ ہے اور اس کے حقائق سامنے آنے چاہئیں۔عمران نیازی کمیٹی میں آئیں اور ان سے پوچھا جائے یہ آپ کا دوغلا احتساب ہے، انکے وزراء سر سے پاؤں تک کرپشن میں ڈوبے ہوئے ہیں لیکن اپوزیشن پر الزام تراشی کرتے ہیں۔ ہم یہ معاملہ ایسے نہیں چلنے دیں گے بلکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونا چاہیے وگرنہ عوام کا ہاتھ اور آپ کا گریبان ہوگا۔

چیئرمین نیب کہتے ہیں کہ یہاں آنے والے لوگوں کے ہاتھ کانپتے ہیں، ہم حکومت گرانا نہیں چاہتے یہ سنجیدہ الزامات ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج مہنگائی کے علاوہ اندرونی مسائل بھی ہیں،بلوچستان کا مسئلہ ہے دہشتگردی پھر سر اٹھا رہی ہے،آج ملک میں قومی یکجہتی کی اشد ضرورت ہے لیکن نالائق خان کو اس کا احساس ہی نہیں اور صرف جھوٹ اور الزام تراشی کرنا جانتا ہے۔ سیاست کو ایک طرف رکھیں آج ہر پاکستانی پریشان ہے، عمران نیازی نے دس ماہ میں ملک کا جو حال کیا ہے اگر اسے اور وقت ملا تو یہ ملک کو برباد کر دے گا۔ قوم کو مشورہ ہے کہ اپنی آنکھیں او رکان کھلے رکھیں او رجھوٹے خان کو بھاگنے نہیں دینا، احتساب کریں گے۔ معیشت ڈوب رہی ہے لیکن ان کے پاس کوئی روڈ میپ نہیں بلکہ طوطا مینا کی اور رام کہانی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے مولانافضل الرحمان کو متفقہ طو رپر کنوینر مقر کیا ہے جو اے پی سی بلائیں گے۔ 71سالہ تاریخ میں اتنے بد ترین معاشی حالات نہیں ہوئے، اگر ہم مل کر نہ بیٹھے تو نہ قوم معاف کرے گی اور نہ ہمارا ضمیر معاف کرے گا، ذمہ داری ہے کہ نالائقوں سے جان چھڑائی جائے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…