منگل‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

  حکومت نے بجلی، گیس کی قیمتوں  میں مزید اضافے کا اعلان کردیا

datetime 25  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن ) تحریک انصاف حکومت کی معاشی ٹیم نے آئندہ ایک سال کی معاشی پالیسی دے دی ہے آئندہ بجٹ میں اخراجات کو کم کیا گیا ہے بجلی اور گیس کی قمیتوں میں مزید اضافہ ہوگا تین سو یونٹ سے کم استعمال والے صارفین پربوجھ نہیں ڈالا جائے گا،آئی ایم ایف معاہدے کو حتمی شکل دینے تک تفصیلات منظر عام پر نہیں لاسکتے   اس موقع پر مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا  تھا کہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی 2017 میں شروع ہوئی تھی۔

ملکی مفاد کو بہتر کرنے کے لیے فیصلے کرینگے۔ آنے والے دنوں میں معیشت کے حالات بہتر ہو جائینگے۔ پاکستان کیلئے اختلافات کو پس پردہ رکھنا ہو گا۔ پی ایس ڈی پی پروگرام کو بڑھایا جائے گا۔ گردشی قرضوں کو 2020 تک صفر کر دینگے  عمر یوب کا  کہنا تھا  کہ پاور سیکٹر میں (ن) لیگ نے بارودی سرنگیں بچھائیں جسے ختم کر رہے ہیں۔ حکومتی معاشی ٹیم کی جانب سے پریس کانفرنس کی گئی جس میں مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، وزیر توانائی عمر ایوب، چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریوینیو شبر زیدی، مشیراطلاعات فردوس عاشق اعوان، وزیر منصوبہ بندی و پلاننگ مخدوم خسرو بختیار اور وزیر مملکت برائے ریوینیو حماد اظہر شامل تھے۔مشیر خزانہ  مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا وفاقی وزرا کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 5550 ارب روپے کا بجٹ دینگے۔ فاٹا کے لیے اضافی 46 ارب روپے رکھیں گے۔ کوشش کی جائے گی زیادہ سے زیادہ نوکریاں دیں، بجٹ میں حکومتی اخراجات کم رکھنے کی کوشش کرینگے۔ اخراجات کم کرنے سے متعلق حکومت اور فوج ایک پیج پر ہے۔ یہ سال ملکی معیشت کے استحکام کا سال ہے۔ بجلی صارفین کو ریلیف دینے کیلئے بجٹ میں 316 ارب روپے مختص ہونگے۔ احساس پروگرام کمزور طبقے کے لیے بنایا گیا ہے مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھیں تو ہم بھی قیمتیں بڑھانا کیلئے مجبور ہونگے۔ تیل کی قیمتیں بڑھنے سے بجلی مہنگی ہوتی ہے۔

300 یونٹ استعمال کرنے والوں پر بوجھ نہیں ڈالیں گے۔ آئی ایم ایف میں جانا نئی بات نہیں، پاکستان کئی بار جا چکا ہے، آئی ایم ایف کو ممبر ممالک کی مدد کے لیے بنایا گیا ہے۔عبد الحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ ایمنٹسی سکیم بہت آسان بنائی، فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔ اثاثہ جات سکیم کے تحت نقد رقوم بینک میں ظاہر کرنا ہونگی۔ 28 ممالک سے پاکستانیوں کے بینک اکاؤنٹس کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا ہے۔ ایمنسٹی اسکیم سے ٹیکس نادہندگان خزانے کاحصہ بن سکیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ درآمدات میں 4 ارب ڈالر کی کمی کی گئی۔

ترسیلات زر میں 2 ارب ڈالر کا اضافہ کیا گیا۔ آئندہ چند ہفتوں میں معیشت سے متعلق مزید اچھی خبریں آئینگی۔ عالمی سطح پر پاکستان کے حوالے سے اچھی رپورٹیں آ رہی ہیں۔ گزشتہ چند دنوں سے سٹاک مارکیٹ کا اعتماد بحال ہوا ہے۔مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ملک میں ہسپتال، سڑکیں بنانا چاہتے ہیں اس کے لیے ہمیں ریونیو بڑھانے کی ضرورت ہے، پہلے ہی ٹیکس بھرنے والے پر مزید بوجھ نہیں ڈالیں گے۔ ریونیو بڑھانے کیلئے ایف بی آر کی کمان شبر زیدی کے حوالے کی ہے جو ریونیو بڑھانے کے لیے کوشاں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ معیشت کو کئی مسائل در پیش تھے۔ ایکسپورٹ کی گزشتہ 5 سال میں گروتھ صفر تھی۔ جب حکومت سنبھالی تو ملک پر 31 ہزار ارب قرضہ تھا۔ دوست ممالک سے 9 ارب ڈالر سے زائد کی امداد ملی۔چیئر مین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) شبر زیدی کا کہنا تھا کہ بے نامی ایکٹ کے تحت اثاثے ضبط اور سزا ہو سکتی ہے۔ یکم جولائی کے بعد بے نامی اثاثوں کے خلاف ایکشن ہو گا۔ بینک اکاؤنٹ منجمد کرنے سے 24 گھنٹے پہلے آگاہ کیا جائے گا۔شبر زیدی کا کہنا تھا کہ ٹیکس اکٹھا کرنے کے لیے کسی کو ہراساں نہیں کیا جائے گا۔

کاروباری افراد کا ڈیٹا اکٹھا کر رہے ہیں۔ ہمارا بنیادی فلسفہ کاروباری افراد کا اعتماد ہر حال میں بحال کرنا ہے، کاروباری طبقے کو ٹیکس ادائیگی کیلیے سہولیات دیں گے۔وفاقی وزیر عمر ایوب خان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے الیکشن جیتنے کے لیے بجلی بل نہ بھرنے والوں کو بھی بجلی دی۔ تیل کی قیمتوں کو مصنوعی طور پر روکے رکھا گیا۔ سابق حکومت نے پاور سیکٹر، پلاننگ اور معیشت کے لیے ہمارے آگے بارودی سرنگیں بچھائیں۔ ہم انہیں آہستہ آہستہ ختم کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ کی نااہلی سے گردشی قرضہ 450 ارب روپیتک پہنچا۔ 31 دسمبر 2020 تک گردشی قرضوں کو صفر کر کے دکھائینگے۔

بلوں کی وصولی میں آٹھ ماہ کے دوران 81 ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ آج 80 فیصد علاقوں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم ہو چکی ہے۔ نپیرا نے 3.84 روپے فی یونٹ بجلی مہنگی کی درخواست دی۔ بلوچستان میں 2000 میگا واٹ کے منصوبوں کے لیے بات چیت چل رہی ہے۔زیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ نے ملک میں بڑھائی گئی تیل قیمتوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس میں حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے عالمی مارکیٹ میں تیل کی فی بیرل قیمت 79 ڈالر ہو چکی ہے۔انہوں نے بتایا کہ حکومت کے پچاس لاکھ گھروں کے منصوبے سے 28 سیکٹر میں روزگار کے مواقع پیدا ہوسکتے ہیں اس کے علاوہ کامیاب نوجوان پروگرام کے تحت نوجوانوں کو کم شرح سود پر قرضے ملیں گے،

گزشتہ دو سال میں زراعت سیکٹر کی صورتحال مزید ابتر ہوئی ہے ہم زراعت کے شعبے کے ترقی کے لیے 250 ارب روپے مختص کررہے ہیں تاکہ اس سے روزگار بھی میسر ہو، ہم ٹریڈنگ کے بجائے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو ترجیح دے رہے ہیں، حکومت کو روزگار پیدا کرنے کا ذمہ دار سمجھنے کے بجائے نجی سیکٹر کو اس جانب پابند کریں گے کہ وہ زیادہ سے زیادہ روزگار دیں اور حکومت نجی سیکٹر کی حوصلہ افزائی کے لیے ایسی کمپنیوں کو مختلف ٹیکس میں چھوٹ دے گی۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں بہت ساری ایسی شاہرائیں اور سڑکیں ہیں جن کی تعمیر کے لیے نجی سیکٹر سے مدد لیں گے حکومت سڑکوں پر سرمایہ خرچ کرنے کے بجائے کاموں پر خرچ کرے گی۔انہوں نے مزید بتایا کہ مشکل دن ختم ہونے جارہے ہیں معاشی طور پر مستحکم ہونے کے لیے مشترکہ طور پر جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے یہ وقت اختلافات کا نہیں ہے۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام سے متعلق کچھ بتایا نہیں جارہا اور پھر یہ بھی کہا جارہا ہے کہ شرائط بہت سخت ہیں،

اگر بتایا نہیں جارہا تو پھر انہیں یہ کیسے پتہ چل گیا کہ آئی ایم ایف پروگرام سخت ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ آئی ایم ایف سے پروگرام مکمل ہونے تک اس کو منظر عام پر نہیں لایا جاسکتا۔وزیر توانائی عمر ایوب نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے الیکشن جیتنے کے لیے بجلی بل نہ بھرنے والوں کو بھی بجلی دی، تیل کی قیمتوں کو مصنوعی طور پر روکے رکھا گیا، سابق حکومت نے پاور سیکٹر، پلاننگ اور معیشت کے لیے ہمارے آگے بارودی سرنگیں بچھائیں ہم انہیں آہستہ آہستہ ختم کر رہے ہیں۔عمر ایوب کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت کی نااہلی سے گردشی قرضہ 450 ارب روپے تک پہنچا  تاہم ہم31 دسمبر 2020ء تک گردشی قرضوں کو صفر کر کے دکھائیں گے۔عمر ایوب نے کہا کہ بلوں کی وصولی میں آٹھ ماہ کے دوران 81 ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ آج 80 فیصد علاقوں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم ہو چکی ہے، نپیرا نے 3.84 روپے فی یونٹ بجلی مہنگی کی درخواست دی ہے، بلوچستان میں 2000 میگا واٹ کے منصوبوں کے لیے بات چیت چل رہی ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…