کراچی (این این آئی) بجٹ میں سی پیک منصوبوں کیلئے بھاری رقم مختص کئے جانے کی اطلاعات،مالی سال2019-20ء میں فی کس آمدنی1500ڈالر رہنے کی پیش گوئی،سعودی عرب سے ادھار خام تیل ملنے اور حکومت کے دیگر اقدامات کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں گذشتہ ہفتے مجموعی طور پر تیزی کا رجحان رہا اور کے ایس ای100انڈیکس 2500پوائنٹس بڑھ گیا جس سے مجموعی انڈیکس 33ہزار پوائنٹس کی سطح سے بڑھ کر35ہزار پوائنٹس کی سطح پر جا پہنچا۔
تیزی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں 393ارب روپے کا اضافہ بھی ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم68کھرب روپے سے بڑھ کر72کھرب روپے ہو گیا۔کاروبار کے لحاظ سے کے الیکٹرک۔ٹی آر جی پاک لمیٹڈ،یونٹی فوڈز لمیٹڈ،لوٹے کیمیکل،پاک انٹر نیشنل بلک،میپل لیف سیمنٹ،آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ،فوجی فوڈز لمیٹڈ،پائینر سیمنٹ،پاک پیٹرولیم،بینک آف پنجاب،سوئی نادرن گیس لمیٹڈ،ڈی جی کے سیمنٹ،ورلڈ کال ٹیلی کام اوربینک الفلاح سر فرست رہے۔ اسٹاک تجزیہ کاروں کے مطابق انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں گرواٹ سمیت ددیگر اہم مثبت وجوہات کے سبب ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں نے نئی سرمایہ کاری کو ترجیح دی جس کی وجہ سے پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں گذشتہ کئی ہفتوں سے چھائے مندی کے بادل چھٹ گئے گذشتہ ہفتے کاروباری کے پانچوں دن مارکیٹ میں تیزی کارجحان غالب رہا جس کے باعث کے ایس ای100انڈیکس میں 2537.19پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے انڈیکس 33166.62پوائنٹس سے بڑھ کر35703.81پوائنٹس ہو گیا اسی طرح 1329.38پوائنٹس کے اضافے سے کے ایس ای30انڈیکس 15733.71پوائنٹس سے بڑھ کر17063.09پوائنٹس ہو گیا جبکہ کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 24582.48پوائنٹس سے بڑھ کر26007.36پوائنٹس پر جا پہنچا۔کاروباری تیزی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں 3کھرب93ارب82کروڑ75لاکھ84ہزار71
جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 68کھرب11 ارب27کروڑ78لاکھ24ہزار941روپے سے بڑھ کر72کھرب5ارب10کروڑ54لاکھ9ہزار6