اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی یوسف بیگ مرزا کو قانون کی گرفت سے بچانے کیلئے ان کیخلاف کرپشن تحقیقات میں سیکرٹری اطلاعات و نشریات کی جانب سے نیب کو غلط معلومات فراہم کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ نیب حکام نے یوسف بیگ مرزا کیخلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے سیکرٹری اطلاعات کو حکم دیا کہ وہ ایک فوکل پرسن مقرر کر یں جو متعلقہ کاغذات اور معلومات کے حوالے سے تحقیقاتی افسر کی مدد کرے۔
ذرائع کے مطابق نیب حکام نے یوسف بیگ مرزا کی پی ٹی وی میں بطور ایم ڈی تعیناتی اور 22 کروڑ روپے سے زائد کی کرپشن کی تحقیقات کرنے میں مصروف ہیں۔ یوسف بیگ مرزا بطور ایم ڈی پی ٹی وی مشرف دور میں 5 سال اور پیپلزپارٹی دور حکومت میں 3 سال تعینات رہے ہیں جبکہ ان پر الزام ہے کہ ا یمرجنسی فنڈز کا بے دریغ استعمال کیا اور اشتہارات سے حاصل آمدن میں اپنا حصہ وصول کر کے پی ٹی وی کو مالی نقصان پہنچایا۔ ذرائع کے مطابق نیب حکام نے یوسف بیگ مرزا کو تعینات کرنے والے افراد کی فہرست بھی طلب کر لی ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے اب دوبارہ یوسف بیگ مرزا کو وزیر اعظم سیکرٹریٹ میں تعینات کر رکھا ہے اور نیب کی تحقیقات پر اثر انداز ہو رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ وفاقی سیکرٹری اطلاعات و نشریات نے یوسف بیگ مرزا کے اثرورسوخ کے نتیجے میں نیب کو غلط معلومات فراہم کی ہیں جن کی روشنی میں اب نیب نے وزارت اطلاعات و نشریات کو فوکل پرسن مقرر کرنے کا حکم دیا ہے تاکہ تحقیقات کو شفاف انداز میں آگے بڑھایا جا سکے اور لوٹی ہوئی قومی دولت ملزم سے وصول کی جا سکے۔ یوسف بیگ مرزا کے خلاف جاری تحقیقات کے باعث وزیر اعظم کیلئے بھی کئی مشکلات پیدا ہوگئی ہیں کیونکہ عمران خان کرپشن کے خلاف بھرپور تحریک چلاتے رہے ہیں لیکن ان کے آفس کے ساتھ والے کمرہ میں ایک ایساشخص براجمان ہے جس کے خلاف کروڑوں کی کرپشن کی تحقیقات جاری ہیں اور وہ خود کو بچانے کیلئے وزیر اعظم کا آفس استعمال کررہے ہیں اس حوالے سے وضاحت کیلئے یوسف بیگ مرزا سے رابطے کیا گیا تاہم ان سے رابطہ نہ ہوسکا جبکہ سیکرٹری اطلاعات و نشریات نے بھی کوئی وضاحت نہیں کی۔ یاد رہے کہ نیب حکام نے وفاقی سیکرٹری اطلاعات و نشریات کو خط لکھ کر یوسف بیگ مرزا کی مبینہ 22 کروڑ روپے کی کرپشن بارے دستاویزات اور ثبوت اور مدد طلب کی تھی۔