پیر‬‮ ، 04 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

زیر زمین پانی کی سطح میں شدید کمی کے خطرے کی نشاندہی،آنیوالے سالوں میں پاکستان میں کن کن چیزوں کا قحط پڑنیوالا ہے؟خبر دار کردیا گیا

datetime 9  مارچ‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)وزارت موسمیاتی تبدیلی نے ملک میں زیر زمین پانی کی سطح میں شدید کمی کے خطرے کی نشاندہی کردی ہے ،فصلوں کیلئے لگائے جانے والے ٹیوب ویلز اور گھریلو استعمال کیلئے ضرورت سے زائد پانی نکالنے کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح میں ہر سال ایک میٹر کی کمی واقع ہورہی ہے ،پانی کی کمی کی وجہ سے آنے والے سالوں میں گندم ،چاول اور کپاس سمیت دیگر فصلوں میں کمی ہوسکتی ہے ۔

ملک میں شدید موسم کے اثرات کی وجہ سے ملکی سطح پر لائیو سٹاک کی پیداوار میں بھی 20سے 30فیصد تک کمی واقع ہوسکتی ہے ۔وزارت موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے جاری ہونے والے دستاویزات کے مطابق پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح میں تیزی سے کمی واقع ہورہی ہے اورغیر یقینی بارشوں اورپانی محفوظ بنانے کے ذرائع نہ ہونے کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح میں اضافہ بھی نہیں رہا ہے ۔دستاویزات کے مطابق ملک بھر میں فصلوں اور گھریلوں استعمال کیلئے ضرورت سے زیادہ پانی نکالنے کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح میں ہر سال ایک میٹر تک کمی ہورہی ہے ۔دستاویزات کے مطابق ملک بھر میں پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے 600سے 700فٹ کی گہرائی میں ٹیوب ویل نصب کئے جارہے ہیں جس کی وجہ سے زیر زمین پانی مزید کم ہورہا ہے اور گذشتہ 59سالوں کے دوران ملک میں پانی کی سطح میں 61فٹ کی کمی واقع ہوچکی ہے۔ دستاویزات کے مطابق زیر زمین پانی کی سطح میں شدید کمی کی وجہ سے فصلوں کو کاشت کرنے کے موسم کے دورانیہ میں کمی واقع ہونے کے ساتھ ساتھ پانی کی ضروریات میں بے حد اضافہ ہوا ہے۔

اس کے علاوہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے درجہ حرارت میں اضافہ بھی فصلوں کیلئے پانی کی ضروریات میں اضافہ اور پیداوار میں کمی کا باعث بن رہا ہے جس کی وجہ سے گندم کی فصل کو کاشت کرنے کا دورانیہ 21سے 29روز تک کم ہوا ہے جبکہ فی ایکڑ پیداوار میں بھی 7سے 9فیصد کمی واقع ہوئی ہے اسی طرح باسمتی چاول اور کپاس کیلئے بھی پانی کے استعمال میں اضافے اور پیداوار میں کمی کا خدشہ ہے۔

دستاویزات کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات نہ صرف فصلوں پر مرتب ہورہے ہیں بلکہ ملک میں لائیو سٹاک بھی اس خطرے سے دوچار ہیں اور آنے والے چند سالوں میں ملک بھر میں شدید گرمی ،غذائی قلت اور شدید بارشوں کے بعد پیدا ہونے والے بیماریوں کی وجہ سے لائیو سٹاک کی پیداوار میں بھی 20سے 30فیصد تک کمی واقع ہوسکتی ہے جس کی وجہ سے ملک میں گوشت ،دودھ اور پولٹری کے شعبوں میں بحران پیدا ہونے اور قیمتوں میں شدید اضافے کے خطرات بھی لاحق ہوسکتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



آرٹ آف لیونگ


’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…

ڈنگ ٹپائو

بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…