منگل‬‮ ، 30 ستمبر‬‮ 2025 

زیر زمین پانی کی سطح میں شدید کمی کے خطرے کی نشاندہی،آنیوالے سالوں میں پاکستان میں کن کن چیزوں کا قحط پڑنیوالا ہے؟خبر دار کردیا گیا

datetime 9  مارچ‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)وزارت موسمیاتی تبدیلی نے ملک میں زیر زمین پانی کی سطح میں شدید کمی کے خطرے کی نشاندہی کردی ہے ،فصلوں کیلئے لگائے جانے والے ٹیوب ویلز اور گھریلو استعمال کیلئے ضرورت سے زائد پانی نکالنے کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح میں ہر سال ایک میٹر کی کمی واقع ہورہی ہے ،پانی کی کمی کی وجہ سے آنے والے سالوں میں گندم ،چاول اور کپاس سمیت دیگر فصلوں میں کمی ہوسکتی ہے ۔

ملک میں شدید موسم کے اثرات کی وجہ سے ملکی سطح پر لائیو سٹاک کی پیداوار میں بھی 20سے 30فیصد تک کمی واقع ہوسکتی ہے ۔وزارت موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے جاری ہونے والے دستاویزات کے مطابق پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح میں تیزی سے کمی واقع ہورہی ہے اورغیر یقینی بارشوں اورپانی محفوظ بنانے کے ذرائع نہ ہونے کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح میں اضافہ بھی نہیں رہا ہے ۔دستاویزات کے مطابق ملک بھر میں فصلوں اور گھریلوں استعمال کیلئے ضرورت سے زیادہ پانی نکالنے کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح میں ہر سال ایک میٹر تک کمی ہورہی ہے ۔دستاویزات کے مطابق ملک بھر میں پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے 600سے 700فٹ کی گہرائی میں ٹیوب ویل نصب کئے جارہے ہیں جس کی وجہ سے زیر زمین پانی مزید کم ہورہا ہے اور گذشتہ 59سالوں کے دوران ملک میں پانی کی سطح میں 61فٹ کی کمی واقع ہوچکی ہے۔ دستاویزات کے مطابق زیر زمین پانی کی سطح میں شدید کمی کی وجہ سے فصلوں کو کاشت کرنے کے موسم کے دورانیہ میں کمی واقع ہونے کے ساتھ ساتھ پانی کی ضروریات میں بے حد اضافہ ہوا ہے۔

اس کے علاوہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے درجہ حرارت میں اضافہ بھی فصلوں کیلئے پانی کی ضروریات میں اضافہ اور پیداوار میں کمی کا باعث بن رہا ہے جس کی وجہ سے گندم کی فصل کو کاشت کرنے کا دورانیہ 21سے 29روز تک کم ہوا ہے جبکہ فی ایکڑ پیداوار میں بھی 7سے 9فیصد کمی واقع ہوئی ہے اسی طرح باسمتی چاول اور کپاس کیلئے بھی پانی کے استعمال میں اضافے اور پیداوار میں کمی کا خدشہ ہے۔

دستاویزات کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات نہ صرف فصلوں پر مرتب ہورہے ہیں بلکہ ملک میں لائیو سٹاک بھی اس خطرے سے دوچار ہیں اور آنے والے چند سالوں میں ملک بھر میں شدید گرمی ،غذائی قلت اور شدید بارشوں کے بعد پیدا ہونے والے بیماریوں کی وجہ سے لائیو سٹاک کی پیداوار میں بھی 20سے 30فیصد تک کمی واقع ہوسکتی ہے جس کی وجہ سے ملک میں گوشت ،دودھ اور پولٹری کے شعبوں میں بحران پیدا ہونے اور قیمتوں میں شدید اضافے کے خطرات بھی لاحق ہوسکتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…