ہفتہ‬‮ ، 28 جون‬‮ 2025 

زیر زمین پانی کی سطح میں شدید کمی کے خطرے کی نشاندہی،آنیوالے سالوں میں پاکستان میں کن کن چیزوں کا قحط پڑنیوالا ہے؟خبر دار کردیا گیا

datetime 9  مارچ‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)وزارت موسمیاتی تبدیلی نے ملک میں زیر زمین پانی کی سطح میں شدید کمی کے خطرے کی نشاندہی کردی ہے ،فصلوں کیلئے لگائے جانے والے ٹیوب ویلز اور گھریلو استعمال کیلئے ضرورت سے زائد پانی نکالنے کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح میں ہر سال ایک میٹر کی کمی واقع ہورہی ہے ،پانی کی کمی کی وجہ سے آنے والے سالوں میں گندم ،چاول اور کپاس سمیت دیگر فصلوں میں کمی ہوسکتی ہے ۔

ملک میں شدید موسم کے اثرات کی وجہ سے ملکی سطح پر لائیو سٹاک کی پیداوار میں بھی 20سے 30فیصد تک کمی واقع ہوسکتی ہے ۔وزارت موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے جاری ہونے والے دستاویزات کے مطابق پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح میں تیزی سے کمی واقع ہورہی ہے اورغیر یقینی بارشوں اورپانی محفوظ بنانے کے ذرائع نہ ہونے کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح میں اضافہ بھی نہیں رہا ہے ۔دستاویزات کے مطابق ملک بھر میں فصلوں اور گھریلوں استعمال کیلئے ضرورت سے زیادہ پانی نکالنے کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح میں ہر سال ایک میٹر تک کمی ہورہی ہے ۔دستاویزات کے مطابق ملک بھر میں پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے 600سے 700فٹ کی گہرائی میں ٹیوب ویل نصب کئے جارہے ہیں جس کی وجہ سے زیر زمین پانی مزید کم ہورہا ہے اور گذشتہ 59سالوں کے دوران ملک میں پانی کی سطح میں 61فٹ کی کمی واقع ہوچکی ہے۔ دستاویزات کے مطابق زیر زمین پانی کی سطح میں شدید کمی کی وجہ سے فصلوں کو کاشت کرنے کے موسم کے دورانیہ میں کمی واقع ہونے کے ساتھ ساتھ پانی کی ضروریات میں بے حد اضافہ ہوا ہے۔

اس کے علاوہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے درجہ حرارت میں اضافہ بھی فصلوں کیلئے پانی کی ضروریات میں اضافہ اور پیداوار میں کمی کا باعث بن رہا ہے جس کی وجہ سے گندم کی فصل کو کاشت کرنے کا دورانیہ 21سے 29روز تک کم ہوا ہے جبکہ فی ایکڑ پیداوار میں بھی 7سے 9فیصد کمی واقع ہوئی ہے اسی طرح باسمتی چاول اور کپاس کیلئے بھی پانی کے استعمال میں اضافے اور پیداوار میں کمی کا خدشہ ہے۔

دستاویزات کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات نہ صرف فصلوں پر مرتب ہورہے ہیں بلکہ ملک میں لائیو سٹاک بھی اس خطرے سے دوچار ہیں اور آنے والے چند سالوں میں ملک بھر میں شدید گرمی ،غذائی قلت اور شدید بارشوں کے بعد پیدا ہونے والے بیماریوں کی وجہ سے لائیو سٹاک کی پیداوار میں بھی 20سے 30فیصد تک کمی واقع ہوسکتی ہے جس کی وجہ سے ملک میں گوشت ،دودھ اور پولٹری کے شعبوں میں بحران پیدا ہونے اور قیمتوں میں شدید اضافے کے خطرات بھی لاحق ہوسکتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…