اسلام آباد (آن لائن) وفاقی وزارت خوراک و زراعت میں زیتون کی کاشت کے نام پر اڑھائی ارب روپے کی مالی بدعنوانی کا نیا سکینڈل سامنے آیا ہے۔ یہ سکینڈل نواز شریف دور میں ہوا تھا جس کے مرکزی ملزم سکندر بوسن ہیں۔ زیتون کی کاشت کے لئے پی اے آر سی نے اٹلی کے ساتھ ایم او یو سائن کیا تھا جس پر اڑھائی ارب روپے کے فندز خرچ ہوچکے ہیں اس سکینڈل کی تحقیقات اعلیٰ پیمانے پر جاری ہیں لیکن پھر بھی کسی مجرم کو نہ پکڑا گیا ہے اور نہ سزا ہوئی ہے۔
دستاویزات کے مطابق پی اے آر سی میں ایگریکلچر لنکج پروگرام کے تحت بھی 37 کروڑ کی مالی بدعنوانی سامنے آئی ہے۔ جبکہ اس ادارہ مین عارضی پوسٹوں پر من پسند افراد کو تعینات کرکے قومی خزانہ سے 62 کروڑ روپے کی خطیر فنڈز لٹائے گئے ہیں جبکہ قواعد کے برعکس مختلف منصوبوں کے نام پر تین کروڑ کے فنڈز اڑائے گئے ہیں اس کے علاوہ سابق چیئرمین پی اے آر سی نے من پسند پندرہ افراد کو ایل ڈی سی بھرتی کیا تھا اوربھاری فنڈز نچھاورکئے گئے۔