اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان میں سعودی عرب کی جانب سے آئل ریفائنری تعمیر کی جا رہی ہے اس سے پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری آئے گی اس کے علاوہ ایسی خاص بات ہے جو ہر پاکستانی کے لیے خوشی کا باعث ہو گی، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق وزیر پٹرولیم غلام سرور خان نے سعودی آئل ریفائنری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ
پاکستان میں سعودی عرب کی آئل ریفائنری بن جانے سے ہمیں تیل کی درآمدات میں ایک ارب بیس کروڑ ڈالر جو کہ تقریباً 1کھرب 67ارب روپی بنتے ہیں، کی بچت ہو گی۔ وزیر پٹرولیم نے کہا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے دوران 10ایم او یوز پر دستخط کیے گئے ہیں جن میں سے ایک آئل ریفائنری اور پٹروکیمیکل کمپلیکس کا ہے جن کی تعمیر پر 10ارب ڈالر لاگت آئے گی۔ اس آئل ریفائنری سے اڑھائی لاکھ سے تین لاکھ بیرل تیل یومیہ پیدا ہو گا۔وفاقی وزیر پٹرولیم غلام سرور خان نے کہاہے کہ سعودی حکومت کیساتھ معاہدوں کے تحت پاکستان کو تیل برآمد کرنے پر 1.2 ارب ڈالر کی بچت ہو گی۔وہ پیر کو سعودی ہم منصب سے ملاقات کے دور ان بات چیت کررہے تھے ۔خالد الفلیح،سعودع وزیر توانای ،سعودی وفد کی سربراہی کر رہے تھے۔دونوں وزرا نے اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔پاکستانی وفد میں پیٹرولیم ڈویژن کی طرف سے ڈاکٹر تنویر قریشی،ایڈیشنل سیکرٹری،توقیر حسین،جواینٹ سیکرٹری،جہانگیر علی شاہ،ایم ڈی ،پی ایس او شامل تھے۔ غلام سرور خان نے کہا کہ سعودی سرمایہ کاری سے پاکستان میں ترقی و خوشحالی کے نئے باب کا آغاز ہوگا۔پاکستان میں بین الاقوامی سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا۔پاکستان میں اقتصادی استحکام کی وجہ سے روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔اس موقع پر جمیل سلیم،ڈی جی آیل،محمد اقبال،ڈی جی منرل اور بابر مجید،ڈایریکٹر ریفاینری بھی موجود تھے۔