’’20کروڑ مالیت کا نالہ ‘‘رمضان شوگر مل میں شہباز شریف کی ضمانت ،نئے قانونی سوالات نے جنم لے لیا 

17  فروری‬‮  2019

اسلام آباد (آن لائن) لاہور ہائی کورٹ نے رمضان شوگر مل میں شہباز شریف کی ضمانت منظور کرکے دیگر شوگرملوں کو بھی حکومت سے بیس کروڑ روپے کے فنڈز حاصل کرنے کی راہ ہموار کردی ہے۔ قانونی ماہرین کے مطابق شہباز شریف نے رمضان شوگر مل کا زہریلا مادہ کو تلف کرنے کیلئے بیس کروڑ روپے سے ایک نالہ تعمیر کرایا تھا یہ فنڈز چنیوٹ ضلع کے پبلک کاموں کے لئے مختص فنڈز سے منہا کئے گئے جس کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔

پنجاب کی دیگر شوگر ملوں جن کی تعداد پچاس سے بھی زائد ہے ایسے زہریلے مادہ کو تلف کرنے کیلئے ذاتی فنڈز سے یہ نالے تعمیر کرائے تھے جبکہ رمضان شوگر مل کے مالکان نے یہ نالہ پبلک فنڈز سے تعمیر کیا جس پر مہر اب لاہور ہائی کورٹ نے ثبت کردی ہے۔ شوگر مل مافیا کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ عدالت عالیہ کے فیصلے کے تحت اب ہم بھی حکومت سے بیس کروڑ روپے کا مطالبہ کریں گے کیونکہ آئین کے تحت تمام شہریوں کو مادی حقو حاصل ہیں راقم نے یہ نالہ خود اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے یہ نالہ رمضان شوگر مل کے زہریلے مادے کو ٹھکانے لگانے کیلئے بنایا گیا تھا اور اس نالہ سے مقامی لوگوں کو کوئی فائدہ نہیں ہے یہ نالہ صرف اور صرف شوگر مل کے گندے اور زہریلے مادہ کیلئے بنایا گیا جس کی تمعیر پر پبلک فنڈز کا بے دریغ استعمال ہوا ہے لاہور ہائی کورٹ آکر شریف خاندان مافیا کو یہ فائدہ دیتی ہے تو دیگر مل مالکان بھی بیس کروڑ حکومت پنجاب سے وصول کرنے کے حق بجانب ہوں گے ۔ عدالت عالیہ لاہور کے فاضل جج کو انصاف کو یقینی بنانے کیلئے خود موقعہ پر جاکر جائزہ لینا ہوگا تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہوسکیں۔ عدالت عالیہ کے فاضل جج نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ اگر تادیبی کارروائی ہوگئی تو دیگر پارلیمنٹرین ترقیاتی منصوبوں سے باز رہیں گے فاضل جج کو عوامی مقاصد کیلئے ترقیاتی منصوبوں اور شریف خاندان کے مفاد کیلئے بنائے گئے منصوبوں میں اختلاف کرنا ہوگا تاکہ ملک میں انصاف کے تقاضے پورے ہوسکیں یہ بیس کروڑ چنیوٹ کی عوام کا حق تھا جس پر شریفوں نے ڈاکہ ڈال کر لوٹا ہے اور ہمرے جج اب اس ڈاکہ کو قانونی شکل دے رہے ہیں نیب کی اپیل پر سپریم کورٹ کے فاضل جج عوامی مقاصد کیلئے شروع کئے گئے ترقیاتی منصوبے اور شریفوں کے مفاد کیلئے شروع کئے گئے ترقیاتی منصوبوں میں ضرور تفریق کریں گے تاکہ انصاف کے بنیادی تقاضے پورے ہوسکیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…