لاہور( اے این این ) پنجاب حکومت نے پولیو کا کیس سامنے آنے کے بعد انسداد پولیو کے قطرے 10 برس تک کے بچوں کو پلانے کا فیصلہ کیا ہے۔لاہور میں پولیو کا کیس سامنے آنے کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت انسداد پولیو سے متعلق اہم اجلاس ہوا جس میں انہیں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ متاثرہ بچے کو معمول کی مہم کے دوران انسداد پولیو کے قطرے پلائے گئے تھے لیکن بچے کو انسداد پولیو کی زیرو ڈوز نہیں دی گئی۔
بریفنگ کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب نے پولیو کیس کو انتہائی تشویشناک امر قرار دیتے ہوئے فیصلہ کیا کہ انسداد پولیو کے قطرے 10 برس تک کے بچوں کو پلائے جائیں گے جب کہ متعلقہ محکموں اور اداروں کو انسداد پولیو کے لیے مربوط اقدامات کرنے کی ہدایت بھی جاری کی۔انہوں نے حکم دیا کہ محکمہ صحت کی ٹیمیں ہر بچے کی انسداد پولیو ویکسینیشن کو یقینی بنائیں تاکہ کوئی بچہ انسداد پولیو ویکسینیشن سے محروم نہ رہے۔وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صرف اجلاس کر کے باتوں سے کام نہیں چلے گا بلکہ لاہور کے داخلی و خارجی راستوں، بس اڈوں، اسٹیشنز پر ویکسینیشن کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں۔وزیراعلی پنجاب نے مزید کہا کہ انسداد پولیو کے لیے کیے جانے والے اقدمات میں غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔اس دوران انہوں نے آٹ فال روڈ پر سیوریج کے نظام کو بہتر بنانے کا بھی فیصلہ کیا اور ہدایت دی کہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں جب کہ واسا کا سب ڈویژن آفس جلد آئوٹ فال روڈ پر قائم کرنے کی بھی ہدایت دی۔ترجمان وزیر اعلی پنجاب شہباز گِل کہتے ہیں کہ وزیر اعلی عثمان بزدار نے پولیو مہم کو مزید تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں پیر کو صوبے بھر کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کا اجلاس بھی طلب کیا گیا ہے۔پنجاب حکومت کی جانب سے صوبے بھر میں کل سے پولیو مہم مزید تیز کردی جائے گی اور وزیر اعلی عثمان بزدار کل خود بچوں کو پولیو سے بچا کے قطرے پلا کر مہم کا پھر سے آغاز کریں گے۔