لاہور(آ ن لائن) احتساب عدالت نے پیراگون سکینڈل میں گرفتار خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 16 روز کی توسیع کردی۔احتساب عدالت کے جج سید نجم الحسن نے خواجہ برادران کے خلاف کیس کی سماعت کی۔عدالت نے نیب حکام سے استفسار کیا کہ خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان کے خلاف ریفرنس کا کیا بنا؟ اس پر تفتیشی افسر نے بتایاکہ 90 روز پورے ہونے تک پیراگون کا ریفرنس پیش کردیا جائے گا۔
عدالت نے تفتیشی حکام کو خواجہ برادران کے خلاف حتمی رپورٹ داخل کرنے کا حکم دیا اور جلدی ریفرنس دائر کرنے کے لیے تفتیشی افسر کو بھی جلدی کام کرنے کی ہدایت کی۔ عدالت نے خواجہ برادرن کے جوڈیشل ریمانڈ میں 4 مارچ تک 16 روز کی توسیع کردی۔خواجہ برادران کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، عدالت کے باہر کنٹینر لگا کر راستے بند کردیے گئے جس سے شہریوں کو آمدورفت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔نیب حکام نے جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر سخت سکیورٹی میں خواجہ سعد اور سلمان رفیق کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ بعدازاں احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعد رفیق نے کہا کہ سداحکومت ان کی نہیں رہنی حکومت جو کر رہی ہے وہ درست نہیں۔شہباز شریف کی ضمانت خوش آئند فیصلہ ہے ہمیں بھی جلد انصاف ملے گا۔ پولیس سے سپیشل درخواست کی ہمیں ذاتی گاڑی فراہم کی جائے ،پولیس گاڑی دینے کی بجائے ہمیں بکتر بند میں عدالت لائی ،وزیراعلیٰ پنجاب میری اس بات کا نوٹس لیں۔سعد رفیق نے کہا کہ حکام ہتھکڑیاں لگا رہے تھے مگر جیل رولز کے مطابق وہ نہیں لگا سکتے ،بہت جلد ہم دونوں بھائی درخواست ضمانت دائر کرنے جا رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ ہمیں آپ نے پکڑلیا لیکن کسی کی عزت کاخیال تو ہونا چاہئے ،فوادچودھری کہتے ہیں ہم فائیو سٹارجیل میں رہ رہے ہیں،کمروں سے چونا منہ پر گرتا ہے ،ایسی باتیں کرتے ان کو شرم آنی چاہیے،
انہوں نے کہا کہ مجھے آج بکتربند گاڑی میں احتساب عدالت لایا گیا جو 60 سال پرانی لگ رہی تھی ، مجھے جیل سے یہاں آنے میں ایک گھنٹہ لگ گیاجبکہ مجھے لانے کی ذمہ داری ہوم ڈیپارٹمنٹ اور پولیس کی ہے،سعد رفیق نے کہا کہ بکتر بند گاڑی میں جھٹکے لگنے سے میری ٹانگ کی درد میں اضافہ ہو گیا۔انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کی ضمانت ایک خوش آئند فیصلہ ہے ، یقین ہے ہمیں بھی بہت جلد انصاف ملے گا۔