اسلام آباد (آن لائن)وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اعتراف کیا ہے کہ شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کاچےئرمین بنانا بہت بڑی غلطی تھی وہ نیب تحقیقات سے بچنے کیلئے پی اے سی کوڈھال کے طور پر استعمال کررہے ہیں ۔ شہباز شریف خود مستعفی ہوجائیں ورنہ ووٹ کے ذریعے ہٹانے کاقانونی راستہ اختیار کریں گے ۔ پارلیمان چلانا حکومت اور اپوزیشن دونوں کی مشترکہ ذمہ داری، عدم تعاون پر اپوزیشن کے بغیر بھی پارلیمان چلاسکتے ہیں۔
وزیر اعظم اپوزیشن کے غیر مناسب رویے کے باعث اسمبلی میں نہیں آتے ۔ ہفتہ کے روز نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ شہباز شریف کو پی اے سی کا چےئرمین بنانے میں ہم سے غلطی ہوئی ، اپوزیشن نے سپیکر قومی اسمبلی کے پاؤں پکڑ ے کہ شہباز شریف کو چےئرمین بنا دیں تو ہم اچھے بچوں کی طرح پارلیمانی نظام چلنے دیں گے۔ لیکن اب یہ پارلیمان چلنی نہیں دے رہے۔ بہتر ہوگا کہ شہباز شریف خود ہی اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں ورنہ ووٹ کے ذریعے ہٹانے کا قانونی راستہ استعمال کیا جائے گا۔ شہباز شریف پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو نیب تحقیقات سے بچنے کے لئے ڈھال کے طورپر استعمال کررہے ہیں ۔ انہیں علیم خان اور بابر اعوان کی طرح اعلیٰ اخلاقی اقدار کا مظاہرہ کرتے ہوئے فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہیے ۔ فواد چوہدری نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اپوزیشن کے غیر مناسب رویے کے باعث پارلیمان نہیں آتے۔ پارلیمان چلانا اپوزیشن اور حکومت کی مشترکہ ذمہ داری ہے اگر اپوزیشن نے عدم تعاون کی روایت برقرار رکھی توکوئی قانون سازی نہیں ہوسکے گی اور حکومت اپوزیشن کے بغیر ہی پارلیمان کو چلائے گی اور عوام کے سامنے اپوزیشن کا رویہ بے نقاب ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے بڑا مفادات کا ٹکراؤ کیا ہوگا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں نواز شریف کے سمدی چوہدری منیر کا اسلام آباد ائیر پورٹ کا کیس آیا تو صدارت شہباز شریف نے کی جس پر ہم نے احتجاج کیا۔ انہوں نے کہا کہ گرفتاری سے لے کر اب تک شہباز شریف کے خلاف تفتیش نہیں ہوسکی کیونکہ وہ منسٹر انکلیو میں رہائش پذیر ہیں اور پروٹوکول انجوائے کررہے ہیں ۔ جب بھی نیب ان سے تحقیقات کرنے لگتا ہے وہ نیب کو ہی نوٹس دے کر طلب کرلیتے ہیں ۔ اس سے زیادہ غیر اخلاقی رویہ کیا ہوگا ۔ موجودہ اپوزیشن تاریخ کی سب سے زیادہ بد اخلاق حزب اختلاف ہے۔