منگل‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

60عدالتوں کے جج خود انصاف کے متلاشی نکلے ،سیشن جج کی رپورٹ نے تھرتھلی مچا دی

datetime 7  فروری‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)ضلعی عدالتیں ایف ایٹ کے پلازوں سے ہٹانے کے لیے درخواستیں دائر کر دی گئی ہیں،زلزلہ تو دور کی بات آفٹر شاکس نے اسلام آباد کی عدالتیں ہلا کر رکھ دیں،بارشوں کے پانی سے اہم ریکارڈ ضائع ہونے کا خدشہ،حکومت اور ذمہ دار اداروں نے ایک نہ سنی تو عدالتیں سڑکوں پر آجائینگی،ایف ایٹ کچہری کی 60عدالتوں کے جج خود انصاف کے متلاشی نکلے ہیں،سیشن جج کی رپورٹ نے تھرتھلی مچا دی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز اسلام آباد سے طلب کی گئی رپورٹ میں جواب جمع کرواتے ہوئے سیشن جج سہیل ناصر نے ڈسٹرکٹ کورٹ کی عدالتوں کی مخدوش حالت کی نشاندہی کرتے ہوئے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ اسلام آباد کی ضلعی عدالتوں میں سہولیات کی کمی ہے جسکی وجہ سے یہاں ججز تو کیا جانور بھی رہنے کے قابل نہیں ہیں ۔ اسلام آباد کچہری کی کچھ عدالتوں کی عمارتیں کرائے پر ہیں ۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ عدالتی عمارتوں کی گزشتہ دس بر س سے مرمت تک نہیں کرائی گئی اور عمارتوں کی مرمت نہ ہونے کاذمہ دار حکومت کو ٹھہرایا گیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ اسلام آباد مالکان کو مستقل کرایہ نہیں دیتی جسکی وجہ سے مالکان عمارتوں میں مرمت نہیں کرواتے ۔سیشن جج نے رپورٹ میں مزید انکشاف کیا کہ عمارتوں کے مالکان نے ماتحت عدالتوں کی بے دخلی کیلئے درخواستیں دائر کر رکھی ہیں جو انہی عدالتوں میں زیر التوا ہیں ۔اورعمارتوں سے بے دخلی کے حکم پر عمل ہوا تو عدالتیں سڑک پر لگانی پڑیں گے جبکہ زلزلے کی وجہ سے عدالتوں کی متاثرہ عمارتوں پر کریکس کے نشانات واضح ہیں ۔خدشہ ہے کہ عمارتوں کی مخدوش صورتحال مستقبل میں انسانی زندگی کے لئے المیہ ثابت نہ ہو جائے ۔رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ اسلام آباد کچہری میں 60 عدالتیں قائم ہیں اور کچہری کی خطرناک موجودہ صورتحال میں بنیادی سہولیات کی بھی کمی ہے جبکہ کچھ عدالتوں میں باتھ رومز تک نہیں ہیں اور نہ ہی عدالتی عمارتوں کی گزشتہ دس بر س سے مرمت کرائی گئی ہے اور پرائیویٹ عمارتوں میں عدالتوں کا سالانہ کرایہ سات کروڑ روپے ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…