اسلام آباد(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن)نے کہاہے کہ 6 مہینے بعد حکومت پرانے پاکستان کی اسکیموں کی نقل کر کے کریڈٹ لینے کی کوشش کر رہی ہے،پی ٹی آئی کی حکومت کا برسرِ اقتدار آنا پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا دھوکہ ہے،معیشت کے گرنے میں سیاسی بحران کا ہاتھ ہے،حکومت کار کر دگی صفر ہے ،صرف نقل نقل نقل کیساتھ حکومتیں نہیں چل سکتیں، حکومت اگر سنجیدہ ہے تو ساؤتھ پنجاب اور بہولپور کو صوبہ بنانے کیلئے بھرپور ساتھ دینگے،شوکت خانم چندے سے چل سکتا ہے،
وزیر اعظم نیشنل ہیلتھ پروگرام چندے سے نہیں چل سکتا،نیب میں مطلوب وزیراعظم بھی استعفیٰ دیں،عمران خان کو 120 دن نیب کے عقوبت خانے میں رکھنا چاہیے،ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے سے ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ (ن)کے رہنماؤں احسن اقبال ، سائرہ افضل تارڑ ، خرم دستگیر خان اور مریم اور نگزیب نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ 6 مہینے بعد حکومت پرانے پاکستان کی اسکیموں کی نقل کر کے کریڈٹ لینے کی کوشش کر رہی ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ میڈیا نے حکومت کی اس چوری کو پکڑا ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ بڑی ڈھٹائی کیساتھ وزیر اعظم نے گزشتہ حکومت کے پراجیکٹس کا کریڈٹ لینے کی کوشش کی۔احسن اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کا برسرِ اقتدار آنا پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا دھوکہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے سہانے خواب دکھا کر تبدیلی کے نام پر عوام کو دھوکہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت کی کامیابیوں کو ناکامیاں بنا کر پیش کیا گیا۔احسن اقبال نے کہا کہ مسلم لیگ کی حکومت نے 12 ہزار میگاواٹ کے منصوبے لگائے، دہشتگردی کا خاتمہ کیا گیا۔احسن اقبال نے کہا کہ
مسلم لیگ ن کی حکومت کی کاوشوں کو دھندلایا گیا۔احسن اقبال نے کہا کہ ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف نے پاکستان کے 6 فیصد گروتھ ریٹ کی پیش گوئی کی۔ احسن اقبال نے کہا کہ معیشت کے گرنے میں سیاسی بحران کا ہاتھ ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ کوئی ملک اپنی معاشی گروتھ کیساتھ مزاق نہیں کرتا۔احسن اقبال نے کہا کہ ورلڈ اکنامک فورم میں آئی ایم ایف نے پاکستان کو ایک اسٹار پرفارمر قرار دیا۔ احسن اقبال نے کہاکہ کیا ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف سے پاکستان کی معیشت، قرضے چھپے یوئے تھے؟ ۔
احسن اقبال نے کہ اکہ عالمی ادارے پاکستان کے ٹیک آف کیلئے پرامید تھے۔ احسن اقبال نے کہاکہ آج اس ٹیک آف کو نااہل، بدنیت حکومت نے کریش کردیا ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ جو ترقیاتی منصوبے مسلم لیگ ن نے شروع کیے تھے وہ بند پڑے ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ سی ہیک کے منصوبے سست روی کا شکار ہیں،امید کرتے ہیں سی پیک کے مغربی روٹ کا وہ حشر نہیں ہوگا جو پشاور میٹرو کا ہوا۔احسن اقبال نے کہا کہ ملتان، لاہور موٹر وے کا منصوبہ جو تیار ہے اس کا افتتاح بھی نہیں کر پا رہے۔
احسن اقبال نے کہ اکہ ایسٹرن بائی پاس منصوبہ لاہور تیار پڑا ہے، اس کو شروع نہیں کیا جا سکا۔ احسن اقبال نے کہا کہ کرتار پور اور نانکانہ صاحب کو جوڑنے والی ہائی وے کا منصوبہ بھی کھٹائی میں پڑگیا ہے ۔احسن اقبال نے کہاکہ یونیورسٹی کے منصوبوں کو بھی سست کر دیا گیا ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ پوری قوم گیس کے بلوں کے جھٹکے سہ رہی ہے وہ ناقابل یقین ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ گیس کے بلوں میں 80 فیصد سے کے کر ڈیڑھ سو فیصد تک اضافہ ملا ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ
نیا پاکستان یہ ہے کہ لوگوں کو گیزر بند کرنے کا کہا جا رہا ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ آج یہ چولہوں پر پتیلوں میں پانی گرم کرنے کے منصوبے بتا رہے ہیں۔ احسن اقبال نے کہاکہ حکومت کو کہتا ہوں کہ اگر آپ سچے ہیں تو اپوزیشن بہاولپور، ساتھ پنجاب صوبے بنانے میں غیر مشروط مدد کیلئے تیار ہے۔احسن اقبال نے کہاکہ ہزارہ کے لوگوں کے مطالبے کی بھی حمایت کرتے ہیں۔احسن اقبال نے کہاکہ کسی طرف تو آگے بڑھیں، کوئی کام تو اپنا کریں۔ احسن اقبال نے کہا کہ
صرف نقل نقل نقل کیساتھ حکومتیں نہیں چل سکتیں۔احسن اقبال نے کہا کہ موجودہ حکومت کی کارکردگی صفر ہے ۔احسن اقبال نے کہا کہ سوئس حکومت کے ساتھ معاہدہ ن لیگ کی حکومت نے کیا تھا ۔انہوں نے کہاکہ عمران خان نے سہانے خواب دکھا کر دھوکہ دیا ،گاڑیوں کے پلانٹ کے معاہدے بھی ن لیگ کے دور میں ھوئے ۔احسن اقبال نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے کریڈیٹ لینے کی کوشش کی ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ سازشوں کے زریعے ہماری کامیابیوں کو ناکام بنا کر پیش کیا گیا۔
احسن اقبال نے کہا کہ نیا پاکستان والے پرانے پاکستان کے منصوبوں کو اپنے نام سے متعارف کروایا کر اپنا نام نکال رہے ہیں،ویزہ پالیسی میں مسلم لیگ نون کی جانب سے دی جانی والی ریلیف پر بھی اپنا نام نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان نے عوام کو سبز باغ خواب دیکھا کر جھوٹ بولا۔ انہوں نے کہا کہ ہر ضلعے میں جو منصوبے لگنے والے تھے وہ رک گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ نئے پاکستان میں گیس اور بجلی کے بحران سے عوام پریشان حال ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اگر سنجیدہ ہے تو ہم ساؤتھ پنجاب اور بہولپور کو صوبہ بنانے کیلئے بھرپور ساتھ دینگے۔ سائرہ افضل تارڈ نے کہا کہ جتنا چھ ماہ میں موجودہ حکومت نے جھوٹ بولا ہے شاید کسی حکومت نے نہیں بولا ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہیلتھ انصاف کارڑ کا منصوبہ بھی پرانی حکومت کے منصوبے کو ری لانچ کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ پرنٹ میڈیا نے ان کے بانڈہ پھوڈ ڈالا۔ سائرہ افضل تارڑ نے کہاکہ ان کو چیلنج کرتی ہوں کہ اس پروگرام کی کوئی چیز مختلف دکھائیں۔ سائرہ افضل تارڑ نے کہاکہ
جتنی سپورٹ ہر طرف سے ان کو ملی ہے، اتنی مسلم لیگ ن کو ملتی تو آج پاکستان بہت آگے جاتا۔ سائرہ افضل تارڑ نے کہاکہ وقت کیساتھ بہت کچھ سامنے آ رہا ہے۔ سائرہ افضل تارڑ نے کہاکہ 2014 میں دوائیوں کی پندرہ فیصد قیمتیں بڑھانے کی سمری نواز شریف نے مسترد کی۔سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ انہوں نے دوائیوں کی قیمتیں بڑھا دیں، لگتا ہے ان کو کوئی خوف، احساس ہی نہیں ہے۔ سائرہ افضل تارڑ نے کہاکہ آج وزیر اعظم نیشنل ہیلتھ پروگرام کو نیا کر کے پیش کیا جا رہا ہے۔
سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ تقسیم ہوئے لاکھوں کارڈ واپس لے کر نئے جاری کیے جائیں گے تو کتنا خرچہ ہوگا؟ ۔سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ لاہور کے ہر چوراہے پر بزدار وسیم اکرم پلس کی تصاویر لگی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحت کے شعبے میں کوئی نیا اقدام دکھائیں، انہوں نے کہا کہ شوکت خانم چندے سے چل سکتا ہے، وزیر اعظم نیشنل ہیلتھ پروگرام چندے سے نہیں چل سکتا۔خرم دستگیر خان نے کہاکہ اس حکومت کا اخلاقی، انتظامی اور معاشی دیوالیہ پن سب کے سامنے آگیا ہے۔
خرم دستگیر خان نے کہاکہ عالمی مالیاتی اداروں نے پاکستان کی شرہ نمو کی 4 فیصد کے قریب رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔خرم دستگیر خان نے کہا کہ جنوری میں پچھلے ساڑھے چار سال کی سب سے زیادہ مہنگائی کی شرح رہی۔خرم دستگیر خان نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے روشنی، امن، سی پیک ڈیلیور کیا۔خرم دستگیر خان نے کہا کہ سی پیک کے حوالے سے موجودہ حکومت کے رویے سے ہمارے دوست، عوام پریشان ہیں۔خرم دستگیر خان نے کہا کہ آج جو مل رہا ہے وہ سب قرضے ہیں
جو اگلے سال ادا کرنے ہیں۔ خرم دستگیر خان نے کہاکہ جھوٹ اب زیادہ دیر چلے گا نہیں، اللہ تعالیٰ، پاکستان کی عوام اس کو بے نقاب کریگی۔مریم اور نگزیب نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ نیب میں مطلوب عمران خان بھی استعفیٰ دیں۔مریم اورنگزیب نے کہاکہ عمران خان کو 120 دن نیب کے عقوبت خانے میں رکھنا چاہیے، پھر کسی اور کے استعفے کا مطالبہ کریں، مریم اورنگزیب نے کہا کہ نواز شریف کی صحت کے معاملے پر ڈرامہ کیا جا رہا ہے ۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ
آپ تین بار منتخب وزیر اعظم کی صحت کے حوالے سے جھوٹ بول رہے ہیں۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ اس کا نام نواز شریف ہے، وہ آپ سے علاج یا ذاتی مفاد کی بھیک نہیں مانگیں گے۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ نواز شریف اپنی مرضی سے کوٹ لکھپت گئے۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ کچھ دیر بعد پنجاب کے ترجمان اس پر سیاست کریں گے۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ جتنی زبان چلتی ہے، شاید حکومت بھی اسی طرح چلاتے۔ایک سوال پر احسن اقبا ل نے کہاکہ ہماری عدالتیں آزادانہ کام کر رہی ہیں۔احسن اقبال نے کہا کہ سانحہ ساہیوال کے لواحقین دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔احسن اقبال نے کہاکہ پی ٹی آئی کی حکومت روزانہ کی بنیاد پر پندرہ ارب روپے قرضہ لے رہی ہے ۔احسن اقبال نے کہا کہ انکے منی بجٹ کا مقصد پچاس کمپنیوں کی بیلنس شیٹس کو بھرنا تھا۔ احسن اقبال نے کہا کہ 20 کروڑ عوام کو انہوں نے بھوکہ کردیا ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان نے آگے بڑھنا ہے تو پاکستان میں آئین کی حکمرانی کو مضبوط کرنا ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے سے ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔