اسلام آباد (این این آئی) وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبد الرزاق داؤد نے کہا ہے کہ کاروبار میں بہتری کی وجہ شاہد خاقان عباسی کے درست فیصلے تھے ،گاڑیوں پر اون کا طریقہ کار درست نہیں ،اس کو ختم کریں گے ، اصلاحات پیکج سے بڑی تبدیلی آئیگی ،رواں مالی سال تقریبا 7 ارب روپے کے محاصل کم ہوں گے،مایہ کاری بڑھانے اور صنعتی عمل تیز ہونے سے سیلز ٹیکس سے آمدن بڑھے گی، چینی کی برآمد بغیر کسی سبسڈی کے ہونی چاہیے، چین سے جلد برآمدات بڑھانے پر
معاملات میں جلد پیش رفت ہو جائے گی۔ منگل کو مشیر تجارت عبدالرازق داؤد نے میڈیا سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ نئی حکومت کو تین اہم چیلنج تھے،ڈیوٹی اسٹکچر درست نہیں تھا،اکتوبر میں پہلے بجٹ میں ڈیوٹی اسٹکچر کو تبدیل کیا،یہ کم تھا مگر ضروری تھا۔ انہوں نے کہاکہ دوسرے اصلاحات پیکیج سے بڑی تبدیلی آئے گی،وزیر خزانہ نے بہادری سے کام لیتے ہوئے سمت درست کی،اس سے محاصل تو کم ہوں گے مگر سمت درست کر دی گئی،رواں مالی سال تقریبا 7 ارب روپے کے محاصل کم ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ سرمایہ کاری بڑھانے اور صنعتی عمل تیز ہونے سے سیلز ٹیکس سے آمدن بڑھے گی۔ عبدالرازق داؤد نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ فٹ وئیر آٹو سیکٹر سوفٹ ویئر اور کیمیکل پر خصوصی توجہ دی ہے۔انہوں نے کہاکہ لوہے کی صنعت کیلئے جون تک بڑے اقدامات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی شعبے کی طرف سے حکومتی اقدامات کی تعریف کی گئی ہے،نئی صنعتی پالیسی تیار کی جا رہی ہے۔ عبد الزاق داؤد نے کہا کہ درآمدات کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،فرننس آئل کی درآمد بند کی،غیر ضروری اشیاء کی درآمد پر ڈیوٹی بڑھا دی ہے،مجھے امید ہے درآمدات میں اس ماہ سے نمایاں کمی ہو گی۔ انہوں نے کہاکہ دسمبر میں 60 کروڑ ڈالر درآمدات میں کمی ہوئی،آئندہ ماہ درآمدات میں ایک ارب ڈالر کمی کا امکان ہے۔
عبدالرازق داؤد نے کہاکہ رواں مالی سال کے دوران درآمدات میں چھ ارب ڈالر کی کمی ہونے کی امید ہے۔ سیکرٹری تجارت یونس ڈھاگہ نے کہاکہ درآمدات میں کمی عالمی تجارتی تنظیم کے قانون کے مطابق ہو رہی ہے ۔سیکریٹری تجارت یونس ڈھاگہ نے کہاکہ درآمدات میں کمی کی ایک اہم وجہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی بھی ہے ۔سیکریٹری تجارت نے کہاکہ ڈبلیو ٹی او کے قانون کی خلاف ورزی نہیں کی ہے ۔سیکریٹری تجارت نے کہاکہ بچوں کے دودھ کے خام مال کی قیمت میں کمی کی ۔
مشیرتجارت نے کہاکہ اس مالی سال 27 ارب ڈالر کی کی ریکارڈ برآمدات کریں گے ۔انہوں نے کہاکہ یورپی یونین کی مانیٹرنگ ٹیم یہاں آئی تھی،انھوں نے جون تک 10 نکات کو حل کرنے کا کہا ۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں صرف دو پوائنٹس حاصل کرنے ہیں جو آسانی سے حاصل کر لیں گے۔ مشیر تجارت نے کہاکہ عالمی منڈیوں میں پاکستانی مال کی رسائی بڑھائی ہے،گزشتہ ایک دہائی میں پاکستان میں صنعتیں بند ہوئی ہیں ،فیصل آباد اور کراچی میں صنعتیں بند ہوئی ہیں،ہم نے اسکو روکنا ہے اور
ملک میں صنعتی شعبے کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کہاکہ چینی کی برآمد بغیر کسی سبسڈی کے ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ چین سے جلد برآمدات بڑھانے پر معاملات میں جلد پیش رفت ہو جائے گی۔سیکرٹری تجارت نے کہاکہ چینی کی برآمد پر گزشتہ حکومت نے دو ارب روپے کی سبسڈی رکھی تھی ۔ مشیر تجارت نے کہا کہ چینی کی صنعت کیلئے ضروری ہے کہ اپنے پاؤں پر کھڑا ہو ۔سیکرٹری تجارت نے کہاکہ ایکسپورٹ ڈیویلپمنٹ بورڈ کے 30 ارب روپے کے واجبات رکے ہوئے ہیں
۔انہوں نے کہاکہ وزیر خزانہ اسد عمر نے معاملہ حل کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔وزیر تجارت نے کہاکہ کاروباری لوگ ریفنڈ بانڈ ملنے سے خوش ہیں،اس سے کاروباری لوگوں کو کاروبار میں آسانی ہو گی ۔انہوں نے کہاکہ کاروبار میں بہتری کی وجہ شاہد خاقان عباسی کے درست فیصلے تھے ۔رزاق داؤد نے کہاکہ گاڑیوں پر اون کا طریقہ کار درست نہیں ،اس کو ختم کریں گے ۔رزاق داؤد نے کہاکہ پاکستان اسٹیل مل کی بحالی پر کمیٹی کام کر رہی ہے ،رپورٹ کے بعد فیصلہ کریں گے انہوں نے کہاکہ مارچ تک رپورٹ فائنل ہو جائے گی ۔رزاق داؤدنے کہاکہ چینی اور روسی سرمایہ کار مل کی لیز میں حاصل کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں ۔سیکرٹری تجارت نے کہاکہ درآمدات میں کمی بغیر سوچے سمجھے نہیں کر رہے ۔