اتوار‬‮ ، 19 جنوری‬‮ 2025 

اتنے دنوں کا ریمانڈ تو دہشت گردوں کا نہیں ہوتا جتنے روز کا شہباز شریف کا کیا گیا،عدالت نے بڑا حکم جاری کردیا

datetime 29  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف و سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی آشیانہ ہائیوسنگ اور رمضان شوگر ملز کیس میں ضمانت کی درخواستوں پر روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے کا فیصلہ کر لیا ،عدالت نے درخواست ضمانتوں پر سماعت 6فروری تک ملتوی کرتے ہوئے اسپیشل پراسیکیوٹر نیب اکرم قریشی کو ہر صورت جواب جمع کروانے کا حکم دیدیا ۔ہائیکورٹ کے جسٹس ملک شہزاد کی سربراہی میں دو رکنی بنچ شہباز شریف کی درخواستوں پر

سماعت کی ۔شہباز شریف کے صاحبزادے پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز بھی عدالت پہنچے ۔ جبکہ شہباز شریف کی جانب سے اعظم نذیر تارڑ اور امجد پرویز ایڈووکیٹ پیش ہوئے ۔نیب کے وکیل نے جواب داخل کرنے کے لیے مہلت کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں جواب جمع کروانے کیلئے مزید مہلت دی جائے ۔ جس پر جسٹس ملک شہزاد نے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ آپ کیسے کام کررہے ہیں ہر بار مہلت کی استدعا کررہے ہیں ۔شہباز شریف کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ شہباز شریف کو 64دن ریمانڈ پر رکھا اب پھر نیب تاریخ مانگ رہا ہے ،اتنے دنوں کا ریمانڈ تو دہشت گردوں کا نہیں ہوتا جتنے روز کا ریمانڈ شہباز شریف کا کیا گیا ۔جسٹس ملک شہزاد نے نیب کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ریفرنس دائر کردیا ہے اب آپ کے کمنٹس کی ضرورت نہیں۔عدالت نے شہباز شریف کے وکیل سے استفسار کیا کہ یہ بتائیں آپ آپ کے موکل کا پیرا گون سے کیا تعلق ہے ۔جس پر شہباز شریف کے وکیل نے بتایا کہ شہباز شریف کا پیرا گون سے کوئی تعلق نہیں ، ان پر نیب نے تو متعدد الزامات لگائے ہیں ۔نیب وکیل نے استدعا کی کہ آپ اس کیس کو ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردیں کیونکہ جواب آنے تک دلائل نہیں سنے جا سکتے جسے دورکنی بینچ نے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ 7ماہ گزرچکے ہیں ،مزید تاخیر نہیں ہونے دیں گے ۔

عدالت نے شہباز شریف کے وکیل کو دلائل جاری رکھنے کی ہدایت کی۔شہبازشریف کے وکیل نے موقف اپنایا کہ پیراگون ہاؤسنگ سٹی سے ان کے موکل کا کوئی تعلق نہیں اور اس کے باوجود انہیں اس کیس میں نامزد کیا گیا ہے۔ریفرنس میں شہباز شریف کے بارے میں کوئی بیان نہیں ہے۔جسٹس ملک شہزاد نے ریمارکس دیئے کہ الزام ہے کہ پیراگون کمپنی کو فائدہ دینے کے لیے کنٹریکٹ کینسل کیا گیا۔اس پر شہبازشریف کے وکیل نے کہا کہ یہ صرف الزام ہے ایسا کچھ نہیں،

کوئی غیرقانونی کام نہیں کیا گیا، 10جنوری کو کیس کی انکوائری شروع ہوئی اور 22جنوری کو شہباز شریف کو طلب کیا گیا، 7مئی کو تفتیشی رپورٹ میں شہباز شریف کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا کہ وہ ملوث ہیں۔وکیل نے بتایا کہ الزام ہے کہ پیراگون کو فائدہ پہنچانے کے لیے لطیف سنز کا کنٹریکٹ منسوخ کیا،لطیف سنز نے جعلی دستاویزات پر ٹھیکہ لیا جسے منسوخ کر دیا گیا،دوسرا ٹھیکہ پیراگون کو نہیں بلکہ کاسا ڈویپلرز کو دیا گیا ۔جس پر عدالت نے کہا کہ کہا جاتا ہے کہ

بسم اللہ انجینئرنگ کا مالک پیراگون کے مالک کا بھائی ہے ۔ وکیل شہباز شریف نے کہا کہ کسی کے بھائی کا کاروبار کرنا کوئی جرم نہیں،کاسا ڈویلپر کا کنٹریکٹ بھی منسوخ ہو چکا ہیعدالت نے استفسار کیا کہ پی ایل ڈی سی کے بورڈ کو اختیار تھا کہ وہ آشیانہ کا ٹھیکہ دیتا،شہباز شریف نے بطور وزیراعلی یہ اختیار ایل ڈی اے کو دے دیا۔جس پر وکیل شہباز شریف نے کہا کہ پی ایل ڈی سی کے بورڈ نے متفقہ طور پر 2014ء میں یہ اختیار ایل ڈی اے کو دیا۔آشیانہ میں ایک انچ زمین اور

ایک روپیہ ضائع نہیں ہوا مگر اسے میگا سکینڈل قرار دیا جا رہا ہے ۔ڈی جی نیب ٹاک شوز میں بیٹھ کر اس کیس پر گفتگو کرتے پیں۔وکیل شہباز شریف نے مزید کہا کہ ہم نیب سے متاثرہ کی تعریف جاننا چاہتے ہیں ،حکومت نے کسی سے رقم لی ہی نہیں اور نیب کہتا ہے کہ 61 ہزار لوگوں کو بے گھر کر دیا ،حکومت نے صرف فارم کی قیمت ایک ہزار وصول کی،کیا صرف فارم کی فیس دینے سے کسی کو متاثرہ کہا جا سکتا ہے۔وکیل شہباز شریف کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے سماعت 6فروری تک ملتوی کرتے ہوئے اسپیشل پراسیکیوٹر نیب اکرم قریشی کو ہر صورت جواب جمع کروانے کا حکم دیدیا ۔عدالت نے شہباز شریف کی درخواست ضمانتوں پر روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا فیصلہ کیا ہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں


’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…