پشاور(آن لائن)عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے کہا ہے کہ ایک جھوٹ کو چھپانے کیلئے 100 جھوٹے اور بولنے پڑتے ہیں، علیمہ بیچاری نے بہت محنت کی اور سلائی مشینوں سے اربوں روپے کی جائیداد بیرون ملک بنا لی ،عمران خان کہتا ہے کہ والدہ کے علاج کیلئے میرے پاس پیسے نہیں تھے تو بہن علیمہ سے مانگ لیتے ان کی بھی والدہ تھیں ،علیمہ نے والدہ کے علاج کیلئے پیسے کیوں نہیں دیئے ۔
دوسروں کو چور چور کہنے والے خود چور نکلے ،ایک چوری چھپانے کیلئے جھوٹ بولے جارہے ہیں ،چیلنج کرتا ہوں حلیمہ خان کے معاملے پر جے آئی ٹی بنائی گئی تو مزید اربوں کی پراپرٹی نکلے گی ۔ہفتہ کے روز پشاور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسفند یار ولی نے کہا کہ حکومت کے پاس 18ویں ترمیم میں تبدیلی کیلئے 2تہائی اکثریت نہیں ‘ جہانگیر ترین‘اسد قیصر پر بھی کیسز ہیں لیکن کوئی نہیں پوچھتا‘آج جو ہو رہا ہے ضرور عمران خان کے گلے پڑے گا ۔ ا ن کا کہنا تھا کہ عمران خان کی کابینہ میں لوگ انہی جماعتوں سے آئے ہیں جنہیں یہ چور کہہ رہے ہیں ‘کپتان کا یہ معیار ہے کہ جو گالیاں زیادہ دیتا ہے اس کو زیادہ آگے لاتے ہیں،جوچیزیں آج ہو رہی ہیں یہ ایک ضرور کپتان کے گلے پڑیں گی۔انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم میں تبدیلی کیلئے ان کے پاس دو تہائی اکثریت نہیں ،18ویں ترمیم کو اگر چھیڑا گیا تو یہ غیر آئینی ہو گا۔سربراہ اے این پی نے کہا کہ اب وزیراعظم عمران خان بتائیں قرض میں کتنا اضافہ ہوا ،جہانگیر ترین اور اسد قیصر پر کیسز ہیں ان سے کوئی نہیں پوچھتا،عوام کی دکانیں ،گھر گرائے جارہے ہیں بنی گالہ کے قریب کوئی نہیں جاتا،صرف سلائی مشینوں سے دبئی میں 8ارب کی جائیداد بنالی ،بڑی محنت کی بیچاری نے ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ اتنے پیسے نہیں تھے کہ والدہ کا علاج کراسکتے لیکن اتنے پیسے ضرور تھے کہ دبئی میں جائیداد خرید سکتے ۔