کراچی(آن لائن)مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ 2023 میں شفاف الیکشن کی بات کرنااعتراف ہے کہ 2018 کاالیکشن صحیح نہیں تھاالیکشن کمیشن نوٹس لے۔ وزیرخزانہ نے الیکشن میں خریدوفروخت کا اعتراف کیا جوش خطابت میں اسدعمر سچ بول گئے۔سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وفاق نے منی بجٹ پیش کرکے بم مارا ہے۔وفاقی حکومت کوعوام کے بنیادی مسائل کا ادراک نہیں ۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وفاقی وزیر خزانہ نے پانچ ارب قرض حسنہ دینے کی بات کی۔1300سی سی گاڑی کو غریب کو ریلیف دینے کے نام پر ٹیکس چھوٹ دی گئی۔کون ساغریب آدمی ہے جو 1300سی سی گاڑی استعمال کرتا ہو۔انہوں نے کہا کہ دودھ کی قیمت میں اضافہ ظالمانہ فیصلہ ہے عوام کو دکھائے گئے خواب کو پوراکرنا چاہئے۔وفاقی حکومت نے کردارسے ثابت کیا کہ ان کو عوام سے کوئی غرض نہیں۔انہوں نے کہا کہ میڈیا کے واجبات حقیقت ہیں ۔سپریم کورٹ کے احکامات پرجلد ادائیگی کی جائیگی ہم لفافے کی شکل میں نہیں حق کی صورت میں بقایاجات اداکرینگے۔کیماڑی کو ضلع بنانے میں کوئی حقیقت نہیں۔ایک سوال پر ان کاکہنا تھا کہ کاش اسد عمر نے معیشت کا علاج کیا ہوتاجو روٹی آٹھ روپے کی تھی آج دس کی ہے25فیصد روٹی کی قیمت میں اضافہ ہوادوسوارب کی سرمایہ کاری کی باتیں کی گئی وہ دوسوارب کہاں ہیں؟ تلورکے شکارپر عمران خان باتیں کرتے تھے اب وہ ان کو خود خوش آمدید کہتے ہیں ۔عرب شہزادوں نے کوئی سرمایہ کاری نہیں کی۔صرف شکار کیا۔مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ دوسرابجٹ اعتراف ہے کہ ان کا پہلا بجٹ غلط تھا۔ہمارے وزیراعلیٰ اوروزراء اسمبلی کے تقدس کوسمجھتے ہیں۔ شوق سے عدالتوں میں جائیں آصف علی زرداری کے خلاف بھی گئے کیا ملاجو کوئی بھی ان کی ناکام پالیسیوں کو اجاگرکرتا ہے یہ ان سے نالاں ہوتے ہیں