اسلام آباد ( آن لائن) مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا ء اللہ نے کہاہے کہ آپریشن 100فیصد درست نہیں، ذیشان دہشت گردنہیں تھا ،حکومت پورا زور لگا کر بھی ذیشان کو دہشت گرد ثابت نہیں کر سکے گی ، سی ٹی ڈی افسران کو عہدوں سے ہٹایا جانا محض دکھاوا ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا ء اللہ نے کہا کہ حکومت جتنا مرضی زور لگا لے ،ذیشان کو دہشت گرد ثابت نہیں کرسکے گی ،
یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ آپریشن سو فیصد درست نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ساری قوم ذیشان کی بچی اور بیوہ کے ساتھ کھڑ ی ہے ، ایک ادارہ ایک ہزار کارروائیاں کرتا ہے تو اس میں غلطی کا احتمال ہوسکتاہے ، یہ غلطی اگر تسلیم کرلی جائے تو شائد ذیشان کی ماں معاف کردے۔ انہوں نے کہا کہ وزراء4 نے اپنا پورا زور لگا کرذیشان کو دہشت گرد ثابت کرنے کی کوشش کی ہے لیکن ذیشان دہشت گردنہیں تھا اور اس کو پورا زور لگا کر بھی دہشت گرد نہیں ثابت کیا جا سکے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کچھ بھی نہیں کرسکے گی جو دکھایا جارہا ہے ، یہ ایک بصری دھوکا ہے ، سی ٹی ڈی افسران کو عہدوں سے ہٹایا جانا محض دکھاوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن اور سانحہ ساہیوال میں کوئی موازنہ نہیں ہے ، سی ٹی ڈی کو بہترین تربیت دی گئی ہے اور دہشت گردی کوختم کرنے کیلئے ان کی بہت سی خدمات ہیں ، کارروائیوں میں سی ٹی ڈی کے لوگ شہید بھی ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سانحہ ساہیوال کے بعد حکومت کوچاہئے تھا کہ اپنی غلطی کو تسلیم کرتے لیکن حکومت نے ظلم کا دفاع کرتے ہوئے مظلوم کو دہشت گرد ثابت کرنا شروع کردیا ، معاملے کوخراب کرنے والے یہ خود ہیں، ان کو اس معاملے پر مستعفی ہونا پڑے گا۔