ہفتہ‬‮ ، 11 اکتوبر‬‮ 2025 

لاپتہ افراد کے معاملے پر آرمی چیف کیساتھ بیٹھ کر بات کرنا چاہتے ہیں،سردار اختر جان مینگل کا دوٹوک موقف سامنے آگیا

datetime 18  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ(این این آئی) بلوچستان نیشنل پارٹی(مینگل) کے سربراہ رکن قومی اسمبلی سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ ہم تو لاپتہ افراد کے معاملے پر آرمی چیف کیساتھ بیٹھ کر بات کرنا چاہتے ہیں لیکن بالآخر اس مسئلے کو حل سیاسی اور منتخب حکومت ہی کر سکتی ہے اور اگر وزیراعظم پاکستان عمران خان صرف اتنا کہہ دے کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کا اختیار میرے پاس نہیں اور اس کا اختیار کسی اور کے پاس ہے تو ہم اس بارے میں سوچیں گے کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے،

ہمارے نزدیک بلوچستان کے مسائل کا حل 6نکات میں پوشیدہ ہیں ہم نے وفاقی حکومت کی جو حمایت کی تھی وہ بغیر کسی مراعات اور لالچ کے صرف اصولی موقف کے طور پر ہم نے ان کی حمایت کی تھی ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو غیر ملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا ۔بی این پی مینگل کے سربراہ رکن قومی اسمبلی سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ ہمارا موقف اصولی ہے اصولوں کے فیصلے حزب اقتدار کرے یا حزب اختلاف ہم ان کا ساتھ دیں گے حکومت کے حمایتی ہونے کے باوجود جب ہم نے محسوس کیا کہ اپوزیشن کا موقف اصولی ہے تو ہم نے ان کی تائید کی کیونکہ ہم نے محسوس کیا کہ حکومت کے فیصلے منفی ہے اس لیے اپوزیشن کا ساتھ دیا جبکہ آزاد بنچوں پر بیٹھ کر اپوزیشن کی منفی پہلو کی مخالفت بھی کرینگے۔ سرداراخترجان مینگل نے کہا کہ ہم نے وفاقی حکومت کی جو حمایت کی تھی وہ بغیر کسی مراعات اور کسی وزارتوں کے حصول کی تھی حالانکہ اسلام آباد میں حالیہ میٹنگ کے دوران ہمیں وزارتوں کی آفر بھی کی گئی لیکن ہمارے نزدیک سب سے اہم مسئلہ بلوچستان کا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مستقبل میں وفاقی حکومت کی حمایت یا مخالفت کے متعلق بی این پی مینگل کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے حالیہ اجلاس میں ایک کمیٹی بنائی گئی ہے، جو آئندہ دنوں میں پاکستان تحریک انصاف اور وفاقی حکومت کے نمائندوں سے ملاقاتیں کرے گی اور اس کمیٹی کی رپورٹ آئندہ اجلاس میں پیش کی جائے گی

رپورٹ میں ثابت ہوا کہ حکومت ان ادوار میں ہمارے مطالبات پر عملدرآمد کر رہی ہے تو ہم کیوں حکومت سے علیحدہ ہونگے اور اگر ایسا نہیں تو اس کا فیصلہ بی این پی مینگل کی مرکزی کمیٹی کرے گی جو کہ بااختیار ہے انہوں نے کہا ہمارے نزدیک بلوچستان کا مسئلہ ایک نہیں بلکہ کئی ہیں بالخصوص لاپتہ افراد کا عدم بازیابی سنگین مسئلہ ہے ۔وزیراعظم عمران خان نے خود کہا تھا کہ آرمی چیف کے پاس اس مسئلے کا حل ہے اگر آپ کے پاس بھی مسئلے کا حل ہے تو بحیثیت چیف ایگزیکٹیو کے وزیراعظم کو یہ مسئلہ حل کرنا چاہیے جہاں تک ڈیٹا یا فہرست کی بات ہے تو ہم ان کو دینے کے لئے تیار ہیں جس پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ ان کی لسٹ اور ہماری مہیا کردہ فہرست میں تضاد یا فرق ہے تو ہم آرمی چیف کے ساتھ بیٹھ کر بھی بات کرنا چاہتے ہیں لیکن بالآخر اس مسئلے کا حل سیاسی اور منتخب حکومت ہی ڈھونڈ سکتی ہے اور اگر وزیراعظم عمران خان صرف اتنا کہہ دے اس مسئلہ کا اختیار میرے پاس نہیں تو اس کے بارے میں ہم سوچیں گے کہ ہمیں آگے کیا کرنا چاہیے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اوساکا۔ایکسپو


میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…