چلیں پھر خیبرپختونخوا سے بسم اللہ کرتے ہیں۔۔۔!! نہلے پہ دہلا،سندھ میں چھیڑ چھاڑمہنگی پڑ گئی،پیپلزپارٹی نے تحریک انصاف کےکس صوبے کے وزیراعلیٰ کا استعفیٰ مانگ لیا

1  جنوری‬‮  2019

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ 18ویں ترمیم کو کرپشن کا ذریعہ کہنا پارلیمنٹ اور اکائیوں کا تمسخر اڑانے کی مترادف ہے ٗ منی بجٹ آرہا ہے ٗ155 ارب کے نئے ٹیکس لگ رہے ہیں ٗ نیب نے کہہ دیا ہے وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا کو دوبارہ طلب کرینگے ٗ وزیراعلیٰ پختون خوا سے بسم اللہ کریں اور استعفیٰ کریں ٗ امریکہ افغانستان مذاکرات کاب

ھی پارلیمان کو نہیں بتایا گیا، اگر اعتماد میں نہیں لیا جا سکتا تو پارلیمان کا کردار کیا ہے؟حکومت کو مسئلہ ہے تو ان کیمرہ اجلاس رکھ سکتی ہے۔ منگل کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ 18ویں ترمیم کو کرپشن کا ذریعہ کہنا پارلیمنٹ اور اکائیوں کا تمسخر اڑانے کی مترادف ہے۔ رضا ربانی نے کہا کہ جمہوری اقدامات کا مذاق اڑایا جارہا ہے ٗیہ معاشرے اور ریاست کے لئے نہایت خطرناک رجحان ہے، اس طرح سے معاشرے میں انارکی اور آمریت فروغ پائے گی۔ انہوںنے کہاکہ اگر میثاق جمہوریت نہ ہوتا تو ملک میں آمریت بہت پہلے آگئی ہوتی۔رضا ربانی نے کہا کہ منی بجٹ آرہا ہے ٗ155 ارب کے نئے ٹیکس لگ رہے ہیں،آئی ایم ایف سے مذاکرات یا غیر ملکی دوروں پر پارلیمان کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، امریکا افغانستان مزاکرات پر بھی پارلیمان کو نہیں بتایا گیا،اس حوالے سے حکومت ان کیمرہ میٹنگ رکھ سکتی ہے، فوری طور پر پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی بنائی جائے۔ رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ ایف آئی اے نے اصغر خان کیس بند کرنے کا کہا ہے، اگر وزیر اعظم کے پاس اس حوالے سے سمری نہیں گئی تو یہ خطرناک بات ہے، اس سے یہ لگے گا کہ بیوروکریسی پر حکومت کی گرفت نہیں۔سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ سندھ میں جو کچھ مشق شروع کی گئی ہے وہ محدود نہیں رہے گی، گورنر کے آئین کے اندرطے شدہ کردار سے تجاوز کیا جارہا ہے،

وہ ان ارکان اسمبلی کے ساتھ گھوم رہے ہیں جو حکومت کو غیر مستحکم کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی خیبرپختونخوا کو نیب نے طلب کیا ، تفتیش کے بعد باہر آکر بتایا کہ انہوں نے نیب کو مطمئن کردیا ہے،اگلے دن نیب نے کہا ہمیں ضرورت پڑی توہم دوبارہ طلب کریں گے، خیبر پختونخوا سے بسم اللہ کریں وہاں کے وزیر اعلی استعفیٰ دیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی دوروں پر بھی پارلیمنٹ کو اعتماد میں نہیں لیا گیا جبکہ امریکہ افغانستان مذاکرات کابھی پارلیمان کو نہیں بتایا گیا، اگر اعتماد میں نہیں لیا جا سکتا تو پارلیمان کا کردار کیا ہے؟اگر حکومت کو مسئلہ ہے تو ان کیمرہ اجلاس رکھ سکتی ہے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…