اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

پیپلزپارٹی قیادت کا نام ای سی ایل میں ڈالناحکومت کو مہنگا پڑ گیا پیپلزپارٹی نے قانون کی تبدیل کروا دیا؟ حیران کن خبر آگئی

datetime 31  دسمبر‬‮  2018 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں ای سی ایل قوانین میں ترمیم کا بل 2018 متفقہ طور پر منظور ، وزارت داخلہ کی مخالفت ۔ تفصیلات کے مطابق آج پارلیمنٹ ہائوس کے کمیٹی روم میں سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چیئرمین رحمان ملک کی زیر صدارت ہوا جس میں ای سی ایل ترمیمی بل 2018پیش کیا گیا، بل سابق چیئرمین سینٹ اور

کمیٹی کے رکن سینیٹر رضا ربانی نے پیش کیا۔ بل کےمطابق فاقی حکومت کو کسی بھی شخص کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے ٹھوس وجوہات اور بنیاد فراہم کرنا ہوگی، ای سی ایل میں نام ڈالنے کے فیصلے کے خلاف اپیل کی صورت میں وفاقی حکومت 15 دن میں جواب دینے کی پابند ہوگی۔ اگر حکومت نے 15 روز میں جواب نہ کرایا تو ای سی ایل میں نام شامل کرنے کا فیصلہ از خود ختم تصور کیا جائے گا۔رضا ربانی نے سفارشات پیش کیں کہ جس شخص کا نام ای سی ایل میں ڈال رہے ہیں اسے 24 گھنٹے میں مطلع کیا جائے، سیکرٹری داخلہ کو ای سی ایل میں نام ڈالنے کا اختیار نہیں ہونا چاہیے، کسی بھی عہدے دار کو صوابدیدی اختیارات دینا جائز نہیں، ای سی ایل کے اختیارات وفاقی کابینہ کے پاس ہی رہنے چاہئیں۔سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ ای سی ایل میں کسی کو من مانی نہیں کرنے دیں گے، اپنی خواہشات پر نہیں بلکہ قانون کے مطابق نام ڈالا جائے، یہاں ایک کو چھوڑ دیا جاتا ہے اور دوسرے کو روک لیا جاتا ہے، ان سب کو ای سی ایل میں کیوں نہیں ڈالا گیا جن کے خلاف نیب میں انکوائریز ہو رہی ہیں، کسی کیساتھ زیادتی و امتیازی سلوک نہ برداشت کرینگے نہ کرنے دینگے، ای سی ایل کو غلط استعمال نہ کیا جائے، کسی کے بنیادی حقوق کو اس طرح پامال نہیں کئے جاتے۔وزارت داخلہ نے بل کی مخالفت کی تاہم قائمہ کمیٹی کے ارکان نے بل متفقہ پطور پر منظور کر لیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…