لاہور( این این آئی )ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن نے کھوکھر برادران کی جانب سے زمینوں پر قبضے کی عبوری رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کر دی ، سپریم کورٹ لاہور رجسٹری سے کنسالیڈیشن کلکٹر اورتحصیلدار کو گرفتار کرلیا گیا ،اینٹی کرپشن نے شفیع کھوکھر کو عدالت سے باہر نکلتے ہی گرفتار کرلیا تاہم عدالت نے جے آئی ٹی کی رپورٹ مکمل ہونے تک رہائی کے احکامات جاری کر دئیے ،
عدالت نے موضع نیاز بیگ سکیم کا جغرافیہ تبدیل کرنے والے ریونیو افسران کیخلاف اینٹی کرپشن کو مقدمہ درج کرنے کا حکم دیدیا۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سماعت کی ۔ چیف جسٹس نے ایل ڈی اے کو کھوکھر پیلس کا معائنہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی جبکہ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ملک میں قانون نام کی کوئی چیز ہے ،نظر ثانی کرتے ہوئے پوری سکیم کابیڑا غرق کر دیا۔عدالت نے موضع نیاز بیگ سکیم کا نقشہ تبدیل کرنے والے کنسالیڈیشن کلکٹر نوید عالم کو عدالت سے گرفتار کرا دیا جبکہ غیر قانونی منظوری دینے والے ٹاؤن میونسپل افسر کی عدم پیشی پر لارڈ مئیر کو طلب کر لیا گیا۔عدالت کی جانب سے اینٹی کرپشن کو سکیم کا جغرافیہ تبدیل کرنے والے ریونیو افسران کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا بھی حکم دیدیا۔عدالت نے گرفتار ہونے والے کلکٹر نوید عالم کی ضمانت منظور کرنے والے اینٹی کرپشن عدالت کے جج کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا۔کلکٹر نوید عالم نے موقف اپنایا کہ سیف کھوکھر نے کہا کہ 177کینال اراضی ہماری ہے،میں نے کچھ نہیں کیا سب کچھ تحصیلدار نے کیا۔عدالت نے ریو نیو افسر سے استفسار کیا تمہارے خلاف کتنے مقدمے ہیں؟۔نوید عالم نے جواب دیا کہ میرے خلاف کوئی مقدمہ نہیں عبوری ضمانت پر ہوں۔چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کو کیوں گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہو، مقدمہ نہیں تو ضمانت کیسے ہو گئی،تمہیں عدالت کی طرف سے معطل کیا جا رہا ہے۔
ڈی جی اینٹی کرپشن حسین اصغر نے کھوکھر برادران کی جانب سے زمینوں پر قبضے کی عبوری رپورٹ عدالت پیش کر دی۔ڈی جی اینٹی کرپشن نے کہا کہ سب کچھ ملی بھگت سے ہوا، نوید عالم سمیت متعلقہ ریونیو افسران ملوث پائے گئے،کھوکھر برادران کو انکوائری کے لئے بلایا گیا مگر پیش نہیں ہوئے۔ ایل ڈی اے افسر نے کہا کہ کھوکھر پیلس کا معائنہ کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔عدالت نے کھوکھر برادران کو اینٹی کرپشن کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئیایل ڈی اے کو کھوکھر پیلس کا معائنہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے فوری رپورٹ طلب کر لی ۔
عدالت نے محکمہ ریونیو اور دیگر محکموں کے کے ملوث افسران کے خلاف کاروائی کا حکم دیدیا ۔ اینٹی کرپشن کی جانب سے سپریم کورٹ رجسٹری لاہور سے تحصیلدار حسیب کو بھی گرفتار کر لیا گیا ۔ اینٹی کرپشن کی جانب سے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کے باہر سے شفیع کھوکھر کو بھی گرفتار کیا گیا ۔شفیع کھوکھر کے وکیل نے چیف جسٹس سے استدعا کی کہ شفیع کھوکھرپرچونیاں میں 48 ایکٹراراضی پرقبضے کاالزام ہے ۔ابھی تحقیقات مکمل نہیں ہوئیں تو شفیع کھوکھر کو عدالت سے باہر نکلتے ہی گرفتار کرلیا گیا ۔چیف جسٹس نے شفیع کھوکھر اور ڈی جی اینٹی کرپشن کو دوباہ طلب کرلیا اورشفیع کھوکھر کو گرفتار کرنے سے روکتے ہوئے حکم دیا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ آ لینے دیں ۔ جس پر اینٹی کرپشن نے شفیع کھوکھر کو رہا کر دیا گیا ۔