بدھ‬‮ ، 10 دسمبر‬‮ 2025 

اب تو شاباش دیدیں، شاباش تب ملے گی جب۔۔۔ سعد رفیق ریلوے خسارہ کیس میں سپریم کورٹ پیش، چیف جسٹس نے تعریف کئے جانے کے مطالبے پر ن لیگی رہنما بارے کیا بڑا اعلان کر دیا؟

datetime 26  دسمبر‬‮  2018 |

لاہور(نیوز ڈیسک) سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی جانب سے سپریم کورٹ میں زیر سماعت ریلوے خسارہ کیس میں ریلوے خسارہ پر آڈٹ پیرا کا جواب جمع کرا دیا گیا جس پر عدالت نے آڈیٹر جنرل اور وفاقی حکومت کو جواب الجواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میںجسٹس عمر عطا بندیال اور

جسٹس اعجازالاحسن پر مشتمل تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔نیب کی جانب سے خواجہ سعد رفیق کو عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔ اس موقع پر ان کے وکیل کی جانب سے ریلوے خسارے سے متعلق آڈٹ پیرا کا جواب جمع کرایا گیا۔سعد رفیق کے وکیل نے کہا کہ آڈٹ پیراز میں کوئی کرپشن یابے ضابطگی نہیں جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے لاسز تو ہوئے ہیںناں؟۔ جس کے جواب میں وکیل نے کہا یہ لاسز نہیں بلکہ خسارہ ہے جو 65 سال سے چلتا آرہا ہے۔عدالت نے خواجہ سعد رفیق کے جواب پر آڈیٹر جنرل اور وفاقی حکومت کو جواب الجواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔سپریم کورٹ نے ریلوے کے مکمل آڈٹ کا حکم بھی دیدیا۔کمرہ عدالت میں موجود خواجہ سعد رفیق نے اس موقع پر عدالت سے استدعا کی کہ وہ کچھ کہنا چاہتے ہیں۔ اجازت ملنے پر سعد رفیق نے چیف جسٹس سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا مجھ سے پہلے پے اینڈ پنشن کی مد میں سارا وفاقی حکومت دیتی تھی اور میرے دور میں 21 بلین ریلوے نے اپنی آمدن سے خود دئیے۔خواجہ سعد رفیق نے چیف جسٹس کو کہا اب تو شاباش دیدیں جس پر جسٹس ثاقب نثار نے کہا شاباش تب ملے گی جب معاملہ حل ہوجائے گا۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پیشی کے بعد واپس جاتے ہوئے میڈیا سے گفتگومیں خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ریلوے میں گرانقدر کام کیا لیکن افسوس ہے کہ شیخ رشید نے سپریم کورٹ میں لوکوموٹیو

انجن کی قیمت کے بارے میں غلط بیانی کی، انہیں جلن اور حسد سے گریز کرنا چاہیے، نہ تو 22 کروڑ کا امریکہ کا لوکوموٹیو آتا ہے اور نہ ہی 44 کروڑ کی قیمت میں خریدا گیا، بتائی گئی دونوں رقمیں غلط ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میرے ساتھ نیب کا رویہ ٹھیک ہے تاہم مجھے نیب قانون پر اعتراض ہے، میرے خلاف غلط کیس بنایا گیا۔اپنے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کی تحقیقات بھی شروع ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں سعد رفیق نے کہا کہ پتہ نہیں میرے خلاف کون کون سی انکوائری شروع کی جارہی ہے ،ہماری باری آئی ہوئی ہے، نواز شریف کو جو سزا دی گئی اس سے بڑا ظلم کوئی نہیں، احتساب کے نام پر مسلم لیگ (ن) کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…