اسلام آباد(آئی این پی)قومی اسمبلی میں مسلم لیگ(ن) نے جنوبی پنجاب صوبے کے قیام اوربہاولپورصوبے کی بحالی کا پر ائیو یٹ بل لانے کا اعلان کر دیا جبکہ حکومتی اتحادی جماعت مسلم لیگ(ق)نے جنوبی پنجاب صوبے کیساتھ بہاولپور صوبے کی بحالی کی حمایت کردی ہے،دوسری جانب حکومت نےؔ (ن)کے اعلان کو پوائنٹ سکورنگ قرار دیا ہے۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم جنوبی پنجاب اور بہاولپور صوبے کے قیام کیلئے پرائیویٹ بل لائیں گے،
حکومت الیکشن میں جنوبی پنجاب کی عوام سے کئے وعدے سے بھاگے نئی اور جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کیلئے اقدامات کرے۔مسلم لیگ (ق)کے طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ بہاولپور صوبے کی اپنی ایک شناخت ہے، جنوبی پنجاب کا درالخلافہ بہاولپور بنانے کا لالی پوپ ہمیں نہیں چاہیے،ہم جنوبی پنجاب کے خلاف نہیں مگر اسکے ساتھ بہاولپور صوبہ الگ سے بحال کیا جائے۔جمعرات کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت ہوا۔نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے کہا کہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے پر سپیکر کے شکرگزار ہیں۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی ہے،حکومت نے ایک بار پھر بجلی کی قیمتیں بڑھادی ہیں،بجلی عوام پر بجلی بن کر گری ہے،گیس کی قیمتوں میں اضافے سے پہلے ہی عوام کے چولہے ٹھنڈے پڑ چکے ہیں،خوردونوش عوام کی پہنچ سے دور ہو چکی ہیں،اس معاملے پر ایوان میں بحث کروائی جائے۔انہوں نے کہا کہ جب پنجاب میں ہماری حکومت تھی تو ہم نے جنوبی پنجاب صوبے کیلئے متفقہ قرار دادیں منظور کیں،مگر الیکشن کے قریب تحریک انصاف نے جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کا اعلان کیا،مگر ابھی تک حکومت نے اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا،ہم جنوبی پنجاب اور بہاولپور صوبے کے قیام کیلئے پرائیویٹ بل ایوان میں لے کر آئیں گے،
حکومت سے مطالبہ ہے ہمارے بل کی حمایت کرے،اسکے علاوہ بہاولپور صوبے کو بحال کیا جائے،حکومت عوام سے کیا گیا وعدہ پورا کرے،ہم نے جو عوام سے وعدہ کیا تھا وہ پورا کریں گے،اب امتحان حکومت کا ہے کہ وہ اپنے وعدے سے بھاگے نہیں،اور جنوبی پنجاب کے ساڑھے 3 کروڑ عوام سے کیا گیا وعدہ پورا کرے۔تحریک انصاف کے عامر ڈوگر نے کہا کہ اگر اپوزیشن لیڈر جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کیلئے اتنے ہی سنجیدہ تھے تو پیچھلے 5 سال اس پر کوئی کام کیوں نے کیا،
پنجاب اسمبلی میں بھی اس وقت جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کی قرار داد میں بہاولپور صوبے کی بحالی بھی شامل کی گئی تاکہ اس کو عملی شکل نہ دی جا سکے، حکومت جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کیلئے سنجیدہ ہے ،پہلے مرحلے میں جنوبی پنجاب میں سول سیکرٹریٹ کا قیام کر رہے ہیں ،جنوبی پنجاب پرائیویٹ بل سے نہیں بنے گا،یہ صرف پوائنٹ سکورنگ کی جا رہی ہے۔اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا کہ ہم کوئی پوائنٹ سکورنگ نہیں کر رہے،ماضی کی باتیں چھوڑیں،اگر ہم ماضی میں گئے تو بات بہت دور تک جائے گی،
ہم جنوبی پنجاب کے قیام کیلئے تیار ہیں،حکومت پرائیویٹ بل کو پیش کرے اگر نہیں تو حکومت اپنا بل لے آئے ہم اس کی حمایت کرینگے۔پیپلزپارٹی کے راجہ پرویزاشرف نے کہا کہ تمام جماعتوں نے جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کی باتیں کیں،مگر پیپلزپارٹی نے جنوبی پنجاب بنانے کیلئے عملی طور پر کام کیا ،یہاں ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی باتیں نہیں،اگر ہم سنجیدہ ہیں تو فوری طور اس مسلے کو حل کرنا چاہیے،تحریک انصاف نے الیکشن میں عوام سے وعدہ کیا تھا کہ 100دن کے اندر اندر جنوبی پنجاب صوبہ بنایا جائے گا،
اسلئے جلد از جلد جنوبی پنجاب کا صوبہ بنا کر وہاں کی عوام کو ریلیف دیا جائے۔مسلم لیگ(ق) کے طارق بشیر چیمہ نے شہباز شریف کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کی بات کی تائید کرتا ہوں،بہاولپور صوبے کی اپنی ایک شناخت ہے،بہاولپور کی اپنی اسمبلی تھی،مشرقی پاکستان بننے کے بعد دوبارہ بہاولپور صوبے کی بحالی کی تحریک دم توڑ گئی۔انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کا درالخلافہ بہاولپور بنانے کا لالی پوپ ہمیں نہیں چاہیے،آج جنوبی پنجاب کی بات کرنے والوں کی پورے پاکستان میں حکومت رہی اس وقت ان کو جنوبی پنجاب کیوں یاد نہیں آیا،
ہم جنوبی پنجاب کے خلاف نہیں مگر اسکے ساتھ بہاولپور صوبہ الگ سے بحال کیا جائے،بہاولپور صوبے کی ایک تاریخ ہے مگر جنوبی پنجاب کا 20 ص پہلے کوئی تحریک بتا دیں ،میں پہلی فرصت میں وزیراعظم سے ملاقات کروں گا اور ان سے اس پر بات کروں گا،میرے پاس وزیراعظم کی وہ تمام ویڈیوز موجود ہیں جس میں انہوں نے بہاولپور صوبے بحالی کا وعدہ کیا تھا۔تحریک انصاف کے عام ڈوگر نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کیلئے آئین میں ترمیم کرنا ہوگی جس کے لئے دوتہائی اکثریت چاہیے،اگر اپوزیشن سنجیدہ ہے تو ایک کمیٹی تشکیل دی جائے جو اس پورے معاملے کو دیکھے اور ایک متفقہ بل ایوان میں لایا جائے۔